متحدہ عرب امارات کا ملٹری آپریشن، 6 فوجی اہلکار جاں بحق

اپ ڈیٹ 13 ستمبر 2019
متحدہ عرب امارات، یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف جنگ میں سعودی اتحادی ہے—فائل فوٹو/ اے ایف پی
متحدہ عرب امارات، یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف جنگ میں سعودی اتحادی ہے—فائل فوٹو/ اے ایف پی

متحدہ عرب امارات کے 6 فوجی اہلکار ملٹری آپریشن کے دوران فوجی گاڑیوں کے تصادم کے نتیجے میں جاں بحق ہوگئے۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے یہ واضح نہں کیا کہ فوجی اہلکار یمن میں جاں بحق ہوئے یا کسی اور علاقے میں ہونے تصادم میں جان کی بازی ہار گئے۔

سرکاری خبر ایجنسی اماراتی نیوز ایجنسی ( ڈبلیو اے ایم) نے بتایا کہ اماراتی فوجی جوان ملیٹری آپریشن کے فرائض سرانجام دے رہے تھے کہ گاڑیوں کا تصادم ہوا جس کے نتیجے میں فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کی اپیل پر یمن میں فریقین جنگ بندی پر متفق

خیال رہے متحدہ عرب امارات یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف جنگ میں سعودی اتحاد کا رکن ملک ہے۔

اس سے قبل ابو ظہبی نے جولائی میں یمن میں فوجیوں کی کمی کا اعلان کیا تھا جس کو خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں نقصانات کو محدود کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا گیا تھا۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات اور دیگر اتحادیوں نے یمنی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان جاری تنازع میں مارچ 2015 میں مداخلت شروع کی تھی تاکہ حوثی باغیوں کو شکست دے کر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کو بحال کیا جاسکے۔

یمن میں سعودی حمایت یافتہ حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان جاری جنگ میں گزشتہ چار برس کے دوران ہزاروں افراد لقمہ اجل اور لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ: یمن جنگ بندی کی نگرانی کیلئے کمیشن کی منظوری

اقوام متحدہ کی جانب سے متعدد مرتبہ یمن میں انسانی بحران پیدا ہونے کی تنبیہ کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ جنگی صورت حال کے باعث ملک میں قحط اور وبائی امراض پھیلنے کا سنگین خطرہ لاحق ہے۔

واضح رہے کہ یمن کے گنجان آباد شہر حدیدہ میں گزشتہ برس جھڑپوں میں تیزی آئی تھی اور اکتوبر 2018 میں صرف ایک ماہ کے دوران کم ازکم 600 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں