کیا ہلدی واقعی ایک سپرفوڈ ہے؟

14 ستمبر 2019
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

ہلدی ایسا مصالحہ ہے جس کا استعمال پاکستان کے ہر گھر میں کھانا پکانے کے لیے ہوتا ہے جبکہ مختلف ممالک میں اسے مختلف امراض کے علاج کے طور پر بھی بطور دوا استعمال کیا جاتا ہے۔

ایسا بھی کہا جاتا ہے کہ ہلدی ایسا سپرفوڈ ہے جو کینسر سے مقابلہ کرتا ہے، ڈپریشن میں کمی لاتا ہے اور بھی بہت کچھ کرسکتا ہے۔

مگر اس حوالے سے کتنی حقیقت ہے اور یہ صحت کو کیا کچھ فراہم کرسکتا ہے؟

ویب ایم ڈی کی ایک رپورٹ میں اس کا جائزہ لیا گیا ہے۔

ڈپریشن

ہلدی میں موجود متعدد مرکبات ممکنہ طورپر صحت کو معاونت فراہم کرتے ہیں، ان میں سب سے نمایاں curcumin ہے، سائسندانوں کے خیال میں یہ وہ جز ہے جو ڈپریشن میں کمی لاسکتا ہے جبکہ سکون آور ادویات کو زیادہ موثر طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتا ہے، تاہم اب تک اس حوالے سے تحقیقی رپورٹس میں نتائج ملے جلے رہے ہیں۔

ذیابیطس ٹائپ ٹو

ہلدی ورم کش ہوتی ہے اور اس وجہ سے یہ بلڈشوگر لیول مستحکم رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے، یعنی یہ ذیابیطس ٹائپ ٹو سے بچنے یا اس کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے کارآمد ٹول ثابت ہونے والا مصالحہ ہے۔ پری ڈائیبیٹس کے شکار 240 افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا کہ ہلدی سپلیمنٹ کا 9 ماہ تک استعمال ذیابیطس کا شکار ہونے کا خطرہ کم کرتا ہے۔ اس حوالے سے تحقیق بھی جاری ہے مگر زیادہ تر جانوروں پر ہورہی ہے، انسانوں پر نہیں۔

وائرل انفیکشن

اگر آئندہ کبھی موسمی نزلہ زکام کا شکار ہوں تو ہلدی چائے کو استعمال کرکے دیکھیں جو کہ متعدد اقسام کے وائرسز سے لڑنے میں مدد دے سکتی ہے جن میں فلو بھی شامل ہے مگر اس حوالے سے بیشتر تحقیق لیبارٹری میں ہوئی ہے لوگوں پر نہیں۔

ہائی کولیسٹرول

اس حوالے سے طبی سائنس کی رائے ملی جلی ہے، کچھ تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ ہلدی کا استعمال نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی کرتا ہے جبکہ دیگر رپورٹس میں کہا گیا کہ اس سے کوئی اثر مرتب نہیں ہوتا۔ سائنسدان تاحال ہلدی کے دل کو تحفظ دینے کے اثرات کا جائزہ لے رہے ہیں اور ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہلدی کا استعمال بائی پاس کرانے والے افراد میں ہارٹ اٹیک سے تحفظ دے سکتا ہے۔

الزائمر

الزائمر کے شکار افراد کو دائمی ورم کا سامنا ہوتا ہے اور ہلدی قدرتی طور پر ورم کش خصوصیات رکھتی ہے، مگر کیا یہ مصالحہ الزائمر کا مقابلہ کرسکتا ہے؟ تو اس حوالے سے اب تک کوئی ٹھوس سائنسی ثبوت سامنے نہیں آسکا ہے کہ یہ اس مرض کی روک تھام کے لیے موثر ہے۔

جوڑوں کے امراض

ہلدی کا استعمال جوڑوں کے درد، اکڑن اور ورم میں کمی لانے کے حوالے سے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے اور اب تک تحقیقی نتائج بھی حوصلہ بخش رہے ہیں، مگر اس حوالے سے ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے، اگر آپ جوڑوں کے درد کے لیے اسے آزمانا چاہتے ہیں تو اس کا استعمال کالی مرچ کے ساتھ کرنا بہتر ہے۔

کینسر

لیبارٹری اور جانوروں پر ہونے والی تحقیقات میں دریافت کیا گیا ہے کہ ہلدی کینسر زدہ خلیات کی نشوونما روک دیتی ہے، مگر ان رپورٹس میں یہ نہیں بتایا گیا کہ اس وقت کیا ہوگا جب کوئی شخص ہلدی کو کھائے گا، مزید یہ کہ ہلدی کچھ کیموتھراپی ادویات کے اثر میں مداخلت کرسکتی ہے۔

سردرد

ہلدی ادرک کی نسل سے ہوتی ہے جو کہ سردرد سے نجات کے لیے قدرتی ٹوٹکا ہے تو یہ حیران کن نہیں کہ سردرد کے علاج کے لیے ہلدی کے استعمال کا مشورہ دیا جائے خصوصاً آدھے سر کے درد کے لیے۔ تاہم اس حوالے سے سائنسی شواہد بہت کم ہیں کہ ہلدی سے سردرد کا علاج یا روک تھام ممکن ہے، بس ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ یہ نیا طریقہ علاج کا حصہ ہوسکتی ہے۔

کیل مہاسے

کچھ لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ ہلدی کا ماسک جلد پر لگانے سے کیل مہاسوں سے لڑنے میں مدد ملتی ہے، جس کی ممکنہ وجہ اس مصالحے کی جراثیم اور ورم کش خصوصیات ہیں، مگر اس حوالے سے سائنسی طور پر کوئی ثبوت موجود نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں