امیر مرد حضرات کو بلیک میل کرتی خواتین کی فلم ’ہسلرز‘ کامیاب

اپ ڈیٹ 21 ستمبر 2019
فلم میں جینیفر لوپیز کی اداکاری کو سراہا گیا—اسکرین شاٹ
فلم میں جینیفر لوپیز کی اداکاری کو سراہا گیا—اسکرین شاٹ

ڈانس کلب میں نیم عریاں ڈانس کرکے اپنا پیٹ پالنے کی کوشش کرنے والی خواتین کی جانب سے معاشی بحران آنے کے بعد امیر مرد حضرات کو بلیک میل کرنے اور انہیں لوٹنے کی کہانی پر مبنی بولڈ فلم ’ہسلرز‘ نے ریلیز کے پہلے ہی ہفتے ریکارڈ کمائی کا نیا اعزاز اپنے نام کرلیا۔

’ہسلرز‘ کی کہانی 2015 میں ’نیویارک میگزین‘ کے ذیلی میگزین ’دی کٹ‘ میں شائع ہونے والے خاتون صحافی جیسیکا پریسلر کے ایک تحقیقاتی مضمون سے متاثر ہوکر لکھی گئی ہے۔

فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح نیویارک کے ڈانس کلبز میں پرفارمنس کرنے والی خواتین 18 سال قبل سن 2000 میں امریکا میں آنے والے معاشی بحران سے تنگ آکر امیر مرد حضرات کو بلیک میل کرتی اور ان سے جھوٹے پیار کا بہانا کرکے دولت لوٹتی ہیں۔

فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح ڈانس کلبز میں بولڈ اور پول ڈانس کرنے والی خواتین امریکا میں 2000 میں آنے والے معاشی بحران کی وجہ سے غربت کی زندگی میں چلی گئی تھیں اور کس طرح لوگوں نے ڈانس کلبز میں آنا اور ان خواتین کے ساتھ پیسوں کے عوض وقت گزارنا چھوڑ دیا تھا۔

کار ڈی بی کی اداکاری کو بھی سراہا گیا—اسکرین شاٹ
کار ڈی بی کی اداکاری کو بھی سراہا گیا—اسکرین شاٹ

فلم کی کہانی لورین سفاریا نے لکھی ہے جب کہ انہوں نے ہی اس فلم کی ہدایات دی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سال کے سب سے بولڈ فلمی مناظر سے بھرپور ’ہسلرز‘

فلم کی مرکزی کاسٹ میں معروف گلوکارہ و اداکارہ جینیفر لوپیز، کانسٹنس وو، جولیا اسٹائلز، کی کے پالمر، گلوکارہ کار ڈی بی، للی رنارٹ اور اداکارہ لیزو شامل ہیں۔

فلم میں یہ تمام خواتین ایک دوسرے سے جڑی ہوتی ہیں اور ان تمام اداکاراؤں و گلوکاراؤں نے ڈانس کلب کی ڈانسرز کا کردار ادا کیا ہے۔

فلم کی کہانی خواتین ڈانسرز کے ایک گروہ کے گرد گھومتی ہے—اسکرین شاٹ
فلم کی کہانی خواتین ڈانسرز کے ایک گروہ کے گرد گھومتی ہے—اسکرین شاٹ

فلم کو گزشتہ ہفتے 13 ستمبر کو امریکا سمیت دیگر ممالک میں ریلیز کیا گیا تھا اور اس فلم کو ریلیز کرنے سے قبل ہی سال کی سب سے بولڈ اور عریاں مناظر والی فلم قرار دیا گیا تھا۔

یہ خیال پہلے ہی کیا جا رہا تھا کہ فلم اچھی کمائی کرنے میں کامیاب ہوجائے گی اور فلم نے ریلیز کے پہلے ہی دن اچھا بزنس کیا۔

امریکی جریدے ’فوربز‘ کے مطابق ’ہسلرز‘ نے ریلیز کے پہلے ہی ہفتے 3 کروڑ 30 لاکھ امریکی ڈالر سے زائد کی کمائی کرکے نیا ریکارڈ بنایا۔

فلم کو 13 ستمبر کو ریلیز کیا گیا تھا—اسکرین شاٹ
فلم کو 13 ستمبر کو ریلیز کیا گیا تھا—اسکرین شاٹ

فلم نے محض شمالی امریکا سے ہی ریکارڈ کمائی کی اور فلم اب تک سیاہ فام خواتین کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بن گئی۔

فلم کے مرکزی کردار سیاہ فام خواتین پر مبنی ہیں اور فلم کا کوئی بھی مرکزی کردار مرد کا نہیں ہے۔

فلم نے پہلے ہی ہفتے میں 3 کروڑ 30 لاکھ ڈالر یعنی پاکستانی 4 ارب روپے کی کمائی کرکے نیا اعزاز اپنے نام کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں