روزنامہ ڈان کے سرکولیشن ڈپارٹمنٹ کی ڈائریکٹر نیلوفر سائرس پٹیل کا منگل کی صبح انتقال ہوگیا۔

ان کی آخری رسومات ان کے گھر پر ادا کردی گئیں۔

متعدد شخصیات نے سوشل میڈیا پر نیلوفر سائرس پٹیل کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ڈان اخبار کے ایڈیٹر ظفر عباس نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ 'ڈان نے اپنی بہترین ممبر کو کھو دیا، وہ صرف سرکولیشن کی ڈائریکٹر نہیں تھیں بلکہ وہ آزادی صحافت کے لیے بھی کافی سرگرم رہیں، اخبار پر حملے کے وقت انہوں نے جان لگا کر محنت کی اور ہر ممکن کوشش کی کہ اخبار کو زیادہ سے زیادہ لوگ پڑھیں'۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر اور نیلوفر سائرس کے ساتھ ماضی میں کام کرنے والی شیری رحمٰن نے بھی ان کے لیے ٹوئٹ کی۔

شیری رحمٰن کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ 'جب میں کالج سے ڈان گئی تو وہاں نیلوفر نے میری بےحد مدد کی، صرف 25 روز میں کینسر کے مرض میں مبتلا نیلوفر چلی گئیں'۔

روزنامہ ڈان کے سابق ایڈیٹر عباس ناصر کا نیلوفر پٹیل کے انتقال پر اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 'انتہائی افسوسن ناک خبر، ان سے بہتر دوست اور ساتھی کوئی اور نہیں تھا، میری دعائیں ان کی فیملی کے ساتھ ہیں، ڈان ٹیم سے بھی تعزیت کرتا ہوں'۔

ڈان ڈاٹ کام کے ایڈیٹر جہانزیب حق کا کہنا تھا کہ 'ایک رحم دل انسان ہم سے بچھڑ گیا، آج کا دن بہت دکھی ہے'۔

ڈان میگزین کے ایڈیٹر حسن زیدی کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ 'وہ ہمیشہ دوسروں کی مدد کرنے کے لیے تیار رہتی تھیں، ہمیشہ مسکراتی رہتی تھیں'۔

صحافی ضرار کھوڑو نے لکھا کہ 'نیلوفر ایک بہترین انسان تھی، جن کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بہترین رہا، انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا'۔

تبصرے (0) بند ہیں