ایل او سی پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے خاتون اور بچہ جاں بحق

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2019
بھارتی شیلنگ سے دو گھر بھی متاثر ہوئے —فوٹو: رائٹرز
بھارتی شیلنگ سے دو گھر بھی متاثر ہوئے —فوٹو: رائٹرز

بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی دوسری جانب سے آزاد کشمیر کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں ایک خاتون اور ایک بچہ جاں بحق ہوگیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے ایل او سی کے نکیال اور رکھ چکری سیکٹرز کی شہری آبادی کونشانہ بنایا جس میں 3 شہری بھی زخمی ہوئے۔

مزیدپڑھیں: ایل او سی پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ، پاک فوج کے 4 جوان شہید

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی شیلنگ سے نکیال سیکٹر کے علاقے کوٹلی میں 60 سالہ خاتون اور 13 سالہ بچہ شہید ہوئے۔

کوٹلی کے ایس ایس پی راجا محمد اکمل نے بتایا کہ بھارتی فورسز کی جانب سے فائرنگ اور شیلنگ کا آغاز 3 بجے شروع ہوا تھا جس کا سلسلہ ساڑھے 6بجے تک جاری رہا۔

مقامی افراد کا کہنا تھا کہ شیلنگ سے 2گھر بھی متاثر ہوئے اور 60 سالہ سلامت بی بی، 30 سالہ رضیہ بی بی سمیت 15 سالہ ذیشان ایوب زخمی ہوگئے۔

سلامت بی بی کے بیٹے چوہدری خورشید نے فون پر بتایا کہ ان کی والدہ پڑوسی کے گھر میں تھیں اور اسی دوران بھارتی شیلنگ سے پڑوسی کا گھر نشانہ بنا۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی: بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے 3 فوجی جوان شہید

خیال رہے کہ بھارتی فورسز نے آبادی کو ایسے وقت پر نشانہ بنایا جب وزیراعظم عمران خان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے بعد پاکستان پہنچے ہیں۔

دو روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں اپنے خطاب میں عالمی برادری کو کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کے لیے بھرپور کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ اگر بھارت نے کچھ غلط کیا تو ہم آخر تک لڑیں گے اور اس کے نتائج سوچ سے کہیں زیادہ ہوں گے۔

واضح رہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے اور خاص طور پر مقبوضہ جموں اور کشمیر کے حوالے سے بھارت کے یک طرفہ اقدام کے بعد ایل او سی پر بھی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

مزیدپڑھیں: خبردار کرتا ہوں! اقوام متحدہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلائے، وزیراعظم

بھارتی فوج ایل او سی پر جدید ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے اس سے قبل جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت نے شہری آبادی کو کلسٹر بموں سے بھی نشانہ بنایا تھا۔

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال

اگر مقبوضہ کشمیر کی بات کی جائے تو 5 اگست کو بھارت نے ایک صدارتی حکم نامے کے ذریعے وادی کی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا تھا۔

بھارت نے اپنے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کرتے ہوئے مقبوضہ وادی کو 2 حصوں (یونین ٹیرٹریز) میں تبدیل کردیا تھا اور وہاں کرفیو نافذ کردیا تھا، جو 5 اگست سے نافذ ہے جس سے کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

یہی نہیں بلکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں موبائل، انٹرنیٹ سروس سمیت تمام مواصلاتی نظام معطل کردیا تھا جبکہ احتجاج کرنے والے کشمیریوں پر فائرنگ کرکے انہیں شہید اور سیکڑوں کو گرفتار کیا جار ہے۔

مزیدپڑھیں: مقبوضہ کشمیر: 24 گھنٹے میں دوسرے بھارتی فوجی کی خودکشی

گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے ضلع گاندربل اور رام بن میں ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں 6 کشمیریوں کو شہید کردیا تھا۔

علاوہ ازیں جموں میں ہی ریل ہیڈ کامپلکس کے پاس چیک پوسٹ پر تعینات انڈو تبتی بارڈر فورس (آئی ٹی بی پی) کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) جیشونت سنگھ مردہ حالات میں پایا گیا تھا۔

اس ضمن میں بتایا گیا تھا کہ جیشونت سنگھ نے سرکاری رائفل سے گولی چلا کر خود کو ختم کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں