لورالائی: دہشت گردوں کے حملے میں ایک پولیس اہلکار شہید، 3 زخمی

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2019
پولیس کے مطابق ایک دہشت گرد نے خود کو اڑا دیا—فائل/فوٹو:ڈان
پولیس کے مطابق ایک دہشت گرد نے خود کو اڑا دیا—فائل/فوٹو:ڈان

بلوچستان کے ضلع لورالائی میں کشمنر دفتر کے قریب دہشت گردوں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوگئے جبکہ دہشت گرد بھی مارے گئے۔

ایس ایچ او لورالائی عبدالرحمٰن کا کہنا تھا کہ کمشنر کے دفتر کے قریب دو موٹرسائیکل سوار دہشت گردوں کو پولیس کے ایگل اسکواڈ نے روکا اسی دوران ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ دوسرے سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس سے فائرنگ کے تبادلے میں دوسرا دہشت گرد بھی مارا گیا تاہم تین پولیس اہلکار بھی زخمی ہوگئے۔

ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ زخمی پولیس اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے لورالائی ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں افغان سرحد کے قریبی شہر چمن میں 28 ستمبر کو بم دھماکے میں جمعیت علما اسلام (ف) کے مرکزی رہنما مولانا حنیف سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں:چمن: بم دھماکے میں جے یو آئی رہنما جاں بحق، صوبے میں ہڑتال کا اعلان

مولانا حنیف پر حملہ چمن کے علاقے تاج روڈ پر ہوا تھا جس کے بعد علاقے میں مکمل ہڑتال کی گئی تھی۔

رواں ماہ کے آغاز میں بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے خزائی چوک میں یکے بعد دیگرے 2 دھماکوں میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

کوئٹہ میں گزشتہ ماہ دہشت گردی کے کئی واقعات ہوئے تھے جہاں 16 اگست کو نواحی علاقے کچلاک کی مسجد میں نماز جمعہ کے بعد زوردار دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 22 زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ: یکے بعد دیگرے دو دھماکے، ایک شخص جاں بحق، 10 زخمی

اس سے قبل 6 اگست کو شہر کے مصروف علاقے میزان چوک میں جوتوں کی مارکیٹ میں دھماکے سے ایک شخص جاں بحق اور 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔

قبل ازیں 30 جولائی کو سٹی تھانے کے قریب دھماکے میں 5 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوئے تھے۔

کوئٹہ میں23 جولائی کومشرقی بائی پاس میں دھماکے سے 4 افراد جاں بحق اور 32 زخمی ہوئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں