اقوام متحدہ میں ملیحہ لودھی کی جگہ منیر اکرم پاکستان کے مستقل مندوب مقرر

اپ ڈیٹ 01 اکتوبر 2019
ملیحہ لودھی کو اقوام متحدہ سے ہٹانے کی منظوری دے دی
ملیحہ لودھی کو اقوام متحدہ سے ہٹانے کی منظوری دے دی

وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کو ہٹانے اور ان کی جگہ سابق سفیر منیراکرم کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔

وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ سمیت دیگر ممالک میں سفیروں کی بڑے پیمانے پر تقرریاں اور تبادلے کر دیے جس کی منظوری وزیراعظم عمران خان نے دے دی۔

خیال رہے کہ ملیحہ لودھی کو فروری 2015 میں اقوام متحدہ میں پاکستان کی مندوب مقرر کردیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے وفاق میں حکومت کے تبادلے باوجود اپنی خدمات جاری رکھیں۔

منیر اکرم اس سے قبل 2002 سے 2008 کے دوران 6 سال تک اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کی حیثیت سے تعینات رہ چکے ہیں۔

عالمی فورم پر ملک کی نمائندگی قابل فخر ہے، ملیحہ لودھی

ملیحہ لودھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ 'ملک کی خدمت ایک فخر کی بات ہے اور میں چار برس تک موقع دینے پر شکرگزار ہوں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'دنیا کے اہم فورم پر پاکستان کی نمائندگی کرنا بڑی عزت ہے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیرعظم کے کامیاب دورے کے بعد میں نے آگے بڑھنے کا منصوبہ بنایا تھا'۔

یہ بھی پڑھیں:خبردار کرتا ہوں! اقوام متحدہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلائے، وزیراعظم

ملیحہ لودھی نے نئے مندوب کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'وزیراعظم کے دورے پر حاصل ہونے والی تعریف اور برسوں سے جاری تعاون پر مشکور ہوں، میں اپنے پیشرو منیر اکرم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرنا چاہتی ہوں'۔

ملیحہ لودھی اس سے قبل دو بار امریکا اور اس کے علاوہ برطانیہ میں بھی پاکستان کی ہائی کمشنر رہ چکی ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کیا تھا جہاں انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارت کے ظلم و ستم کو دنیا کے سامنے بھرپور انداز میں اجاگر کیا تھا۔

بھارت نے وزیراعظم کے خطاب پر اپنا ردعمل دیا تھا جس پر اقوام متحدہ میں ملیحہ لودھی کی سربراہی میں پاکستانی مشن کی جانب سے جواب الجواب دیا گیا تھا۔

پاکستانی نمائندے ذوالفقار چھینہ نے جواب میں کہا تھا کہ زیر تسلط افراد پر جبر بدترین دہشت گردی ہے اور اس کی مذمت ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ حقیقت ہے کہ بھارت نہ تو اپنی مکروہ پالیسیوں اور کارروائیوں کے حوالے سے حقیقت کا سامنا کرنا چاہتا ہے اور نہ ہی دوسروں کو دکھانا چاہتا ہے'۔

پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'یہ خطرناک بات ہے کہ ایک ایسا ملک جو 30 برس سے زائد عرصے سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کررہا ہے اور دھڑلے سے دوسروں پر دہشت گردی کا الزام عائد کرتا ہے'۔

دیگر تقرریاں

سفیروں کے تبادلوں اور تعیناتیوں کے حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دفترخارجہ میں تعینات ایڈیشنل سیکریٹری محمد اعجاز کو ہنگری میں پاکستان کا سفیر مقرر کردیا گیا ہے، دفتر خارجہ میں ڈائریکٹر جنرل (اقوام متحدہ) کے طور پر تعینات خلیل احمد ہاشمی کو جنیوا میں پاکستان کا مستقل مندوب تعینات کردیا گیا ہے۔

دفترخارجہ کے مطابق شمالی کوریا میں پاکستان کے ناظم الامور سید سجاد حیدر کو کویت میں پاکستان کا سفیر مقرر کردیا گیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں پاکستان کے قونصل جنرل عمران احمد صدیقی کو بنگلہ دیش میں دارالحکومت ڈھاکا میں پاکستان کا ہائی کمشنر جبکہ عبدالحمید کو ٹورنٹو میں قونصل جنرل مقرر کردیا گیا ہے اور نائیجر میں ناظم الامور کے طور پر تعینات احسن کے کے واگن کا مسقط عمان میں پاکستان کا سفیر تعینات کردیا گیا ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق میجر جنرل (ر) محمد سعد خٹک کو سری لنکا میں پاکستان کا ہائی کمشنر اور ابرار حسین ہاشمی کو ہیوسٹن میں پاکستان کا قونصل جنرل مقرر کردیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں