ایئر بس تنازع: امریکا کو یورپی یونین کی مصنوعات پر ٹیرف کی اجازت مل گئی

اپ ڈیٹ 19 اکتوبر 2019
امریکا نے یورپی یونین پر الزام عائد کیا تھا کہ ایئر بس کو غیر قانونی سبسڈی دی گئی ہے—فائل/فوٹو:رائٹرز
امریکا نے یورپی یونین پر الزام عائد کیا تھا کہ ایئر بس کو غیر قانونی سبسڈی دی گئی ہے—فائل/فوٹو:رائٹرز

عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) نے یورپی بوئنگ کمپنی 'ایئربس' کی غیر قانونی حمایت پر امریکا کو یورپی یونین کی مصنوعات پر 7 ارب 50 کروڑ ڈالر مالیت کا سالانہ ٹیرف عائد کرنے کی اجازت دے دی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ٹی او نے اپنی تاریخ کی سب سے بڑی سزا سناتے ہوئے امریکا کو ٹیرف کی اجازت دے دی ہے جس سے یورپی یونین کے ساتھ کشمکش کے شکار تجارتی تعلقات میں نیا اور خطرناک موڑ آگیا ہے۔

یورپی یونین نے فوری طور پر ردعمل دیتے ہوئے کسی قسم کے امریکی اقدام سے خبردار کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے ٹیرف کی جنگ میں امریکا کو چین سے آگے قرار دے دیا

برسلز سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘اگر امریکا، ڈبلیو ٹی او کی اجازت سے کوئی اقدام اٹھاتا ہے تو وہ یورپی یونین کو اس موڑ کی طرف دھکیل دے گا جہاں ہمارے پاس اسی طرح کا جواب دینے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہوگا’۔

یاد رہے کہ اس کیس کا آغاز 2004 میں ہوا تھا جب امریکا نے برطانیہ، فرانس، جرمنی اور اسپین پر الزامات عائد کیے تھے کہ ایئر بس کی کئی مصنوعات میں تعاون کے لیے غیر قانونی سبسڈیز دی گئی ہیں۔

ڈبلیو ٹی او میں یہ کیس گزشتہ کئی برسوں سے مختلف سطحوں پر زیر سماعت رہا جو اس کے گنجلک نظام سے گزرا اور ادارے نے بالآخر اپنی تاریخ کا بڑا فیصلہ سنادیا۔

مزید پڑھیں: چین کی امریکا کو نایاب دھاتوں سے محروم کرنے کی ’دھمکی‘

رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ٹی او کے اس فیصلے پر اب کوئی اپیل بھی نہیں کی جاسکتی جبکہ امریکا کو پہلی مرتبہ یورپی یونین کی مصنوعات پر براہ راست پابندیوں کا قانونی حق مل گیا ہے اور یہ پابندیاں رواں ماہ کے اختتام تک عائد ہو سکتی ہیں۔

بریگزٹ معاملے میں الجھے ہوئے برطانیہ نے اس معاملے پر کہا کہ ‘امریکا کی جانب سے یورپی یونین پر کسی قسم کی پابندی نہیں ہونی چاہیے بلکہ یہ ایئر بس کے حوالے سے اس فیصلے سے ڈبلیو ٹی او کی مکمل فرمانبرداری کی تصدیق ہوتی ہے’۔

امریکا کو حاصل ہونے والے اس حق کے بعد یورپی یونین بھی ڈبلیو ٹی او کی جانب سے ٹیرف عائد کرنے کے لیے حاصل حق استعمال کرے گا۔

واضح رہے کہ یورپی یونین نے 2005 میں ایک علیحدہ مقدمے میں الزام عائد کیا تھا کہ بوئنگ کمپنی کو 1989 سے 2006 کے دوران امریکی حکومت کے مختلف شاخوں سے 19 ارب 10 کروڑ ڈالر کی ممنوع سبسڈی ملی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کا چین پرنئے ٹیرف کا اعلان، بیجنگ کی جوابی اقدام کی دھمکی

برسلز نے ڈبلیو ٹی او سے درخواست کی تھی کہ اس کو 12 ارب ڈالر مالیت کی امریکی مصنوعات پر جوابی ٹیرف کی اجازت دی جائے جس کے حوالے سے اگلے 6 ماہ میں فیصلہ متوقع ہے۔

امریکا نے اس سے قبل چینی مصنوعات پر بھاری ٹیرف عائد کر دیا تھا اور چین پر سنگین الزامات عائد کیے تھے جس کے جواب میں چین نے امریکی مصنوعات پر ٹیرف عائد کردیا تھا۔

چین اور امریکا کی اقتصادی جنگ سے عالمی معیشت پر بھی منفی اثرات پڑے۔

تبصرے (0) بند ہیں