پاکستان سٹیزن پورٹل سے 5 لاکھ سے زائد شکایات کا ازالہ

اپ ڈیٹ 03 اکتوبر 2019
رپورٹ میں کہا گیا کہ شہریوں کی شکایات کی بنیاد پر سخت اقدامات کیے گئے — فائل فوٹو: پی ٹی آئی فیس بک
رپورٹ میں کہا گیا کہ شہریوں کی شکایات کی بنیاد پر سخت اقدامات کیے گئے — فائل فوٹو: پی ٹی آئی فیس بک

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کو پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق پاکستان سٹیزن پورٹل کے ذریعے عوام کی 5 لاکھ شکایات حل کی گئیں اور اس میں وفاقی حکومت شکایات کے حل میں صوبائی حکومتوں سے آگے رہی۔

وفاقی کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ اب تک پاکستان سٹیزن پورٹل پر 11 لاکھ 73 ہزار صارفین رجسٹرڈ ہیں، جن میں 10 لاکھ پاکستانی شہری، ایک لاکھ 3 ہزار اوورسیز پاکستانی اور 4 ہزار غیر ملکی شامل ہیں۔

صوبائی اعداد و شمار کے مطابق پنجاب سے 5 لاکھ 68 ہزار صارفین، خیبرپختونخوا سے 2 لاکھ 85 ہزار، سندھ سے ایک لاکھ 37 ہزار، اسلام آباد سے 35 ہزار، بلوچستان سے 12 ہزار، آزاد جموں و کشمیر سے 7 ہزار اور گلگت بلتستان سے ایک ہزار صارفین پاکستان سٹیزن پورٹل پر رجسٹرڈ ہیں۔

وفاقی کابینہ کو پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے پاکستان سٹیزن پورٹل پر موصول ہونے والی 5 لاکھ 53 ہزار ایک سو 25 شکایات میں سے 5 لاکھ 9 ہزار ایک سو 53 شکایات حل کیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان سٹیزنز پورٹل عالمی سطح پر دوسری بہترین سرکاری ایپلی کیشن قرار

پنجاب میں شکایات کے ازالے کی شرح 88 فیصد رہی اور وہاں 3 لاکھ 92 ہزار 2 سو 92 شکایات حل کی گئیں، خیبرپختونخوا میں یہ شرح 87 فیصد رہی جہاں ایک لاکھ 16 ہزار 50 میں سے ایک لاکھ 6 سو 35 شکایات حل کی گئیں۔

علاوہ ازیں اسلام آباد میں 11 ہزار ایک سو 37، بلوچستان حکومت نے 79 فیصد شرح کے ساتھ 7 ہزار 7 سو82 میں سے 6 ہزار ایک سو 66 شکایات حل کیں۔

تاہم سندھ حکومت میں شکایات کے ازالے کی شرح صرف 40 فیصد رہی اور صرف 95 ہزار 8 سو 94 میں سے 38 ہزار 2 سو 68 شکایات حل کی گئیں۔

کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ 37 ہزار 29 شکایات میں سے 84 فیصد زیرِ التوا شکایات سندھ حکومت کی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ شہریوں کی جانب سے موصول ہونے والی آرا کی بنیاد پر انہیں سہولیات کی فراہمی کے لیے مختلف پالیسی اقدامات کیے گئے۔

ان پالیسی اقدامات میں اوورسیز پاکستانیوں کو ود ہولڈنگ ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دینا، گزشتہ حکومت کی جانب سے مقرر کیے گئے 29 ہزار انٹرنز کو وظیفہ فراہم کرنا، خواتین اور معذور افراد کو سہولیات فراہم کرنا شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان سٹیزن پورٹل: کسٹمز حکام پر اہلکاروں سے گھروں پر ذاتی کام کروانے کا الزام

رپورٹ میں کہا گیا کہ شہریوں کی شکایات کی بنیاد پر سخت اقدامات کیے گئے اور فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی کرنے والے سینئر افسران کے خلاف کارروائی کی گئی۔

علاوہ ازیں رپورٹ میں کہا گیا کہ شکایات کی بنیاد پر سخت اقدامات کیے گئے اور فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی کرنے والے سینئر افسران کے خلاف کارروائی کی گئی۔

کابینہ کو شہریوں کو ریلیف فراہم کیے جانے سے متعلق بھی بتایا گیا جن میں سرکاری حکام اور دفاتر کی جانب سے عدم تعاون کی شکایت پر تعاون کی فراہمی، پولیس حکام کی من مانیوں کے خلاف کارروائی، مغوی کی بازیابی، بلیک میلنگ، لڑکی کے ریپ میں ملوث مجرمان کے ساتھ ملی بھگت کرنے والے پولیس افسران کے خلاف سخت کارروائی، کمپنی دیوالیہ ہونے پر سعودی عرب میں پھنسے والے شہریوں کی واپسی شامل ہیں۔

کابینہ کو یہ بھی بتایا گیا کہ نظام میں ادارہ سازی اور لوگوں کو اس سہولت سے آگاہی فراہم کرنے کی کوششوں کے ساتھ ساتھ سٹیزین رسپونسبلیٹی انڈیکس پر عملدرآمد سے بلیک میلنگ اور بددیانتی کو روکنے کی کوششیں بھی کی گئیں۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان اور کابینہ ارکان نے پاکستان سٹیزن پورٹل کی کارکردگی کو سراہا۔


یہ خبر 3 اکتوبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں