کراچی: میڈیکل کی طالبہ ڈکیتی کے دوران فائرنگ سے جاں بحق

03 اکتوبر 2019
ڈاکوؤں نے مصباح کا کوئی سامان نہیں لوٹا، رشتہ دار طالبہ — فائل فوٹو / اے ایف پی
ڈاکوؤں نے مصباح کا کوئی سامان نہیں لوٹا، رشتہ دار طالبہ — فائل فوٹو / اے ایف پی

کراچی میں ہمدرد یونیورسٹی کے شعبہ طب کی تیسرے سال کی طالبہ ڈکیتی کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگئیں۔

طالبہ کے رشتہ دار کاشف احمد نے ڈان کو بتایا کہ مصباح گلشن اقبال کے علاقے موچی موڑ کے قریب یونیورسٹی کی پوائنٹ بس کے انتظار میں اپنے والد اطہر انور کے ہمراہ گاڑی میں موجود تھی کہ موٹر سائیکل سوار دو ڈاکو وہاں آگئے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکوؤں نے بندوق کے زور پر پہلے مصباح کے والد کو لوٹا پھر وہ گاڑی کی دوسری طرف پہنچے اور فائرنگ شروع کردی جس سے طالبہ کو آنکھ کے نزدیک گولی لگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں نے مصباح کا کوئی سامان نہیں لوٹا اور صرف ان کے والد کو لوٹنے کے بعد فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔

مزید پڑھیں: کراچی: گھروں میں ڈکیتی، مزاحمت پر خاتون ڈاکٹر اور پولیس افسر کا گارڈ قتل

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) شرقی عامر فاروقی نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ واقعہ ڈکیتی کے دوران پیش آیا۔

انہوں نے کہا کہ طالبہ کو ڈکیتی میں مزاحمت پر گولی نہیں ماری گئی بلکہ لوٹ مار کے دوران ایک ڈاکو کی پستول گر گئی جس پر وہ گھبرا گیا اور اس نے فائر کر دیا۔

عامر فاروقی کا کہنا تھا کہ عینی شاہدین کے مطابق ڈاکو نوجوان تھے جو واقعے کے بعد سہراب گوٹھ کی طرف فرار ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 2 دکاندار جاں بحق

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کراچی میں ڈکیتی کے دوران فائرنگ کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں۔

ڈکیتی کے دوران فائرنگ کے اکثر واقعات متاثرین کی طرف سے مزاحمت پر پیش آتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں