یورپی یونین کا زلزلہ متاثرین کیلئے 3 لاکھ یورو امداد کا اعلان

04 اکتوبر 2019
آزاد کشمیر کی حکومت نے میر پور اور زلزلے سے متاثرہ دیگر علاقوں کو ’آفت زدہ‘ قرار دیا تھا — فائل فوٹو: اے پی
آزاد کشمیر کی حکومت نے میر پور اور زلزلے سے متاثرہ دیگر علاقوں کو ’آفت زدہ‘ قرار دیا تھا — فائل فوٹو: اے پی

یورپی یونین (ای یو) نے آزاد کشمیر میں 24 ستمبر کو زلزلے سے متاثر ہونے والے افراد کو ہنگامی بنیادوں پر ریلیف پہنچانے کے لیے 3 لاکھ یورو مختص کردیے۔

یورپی کمیشن کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق فنڈ کی رقم 5 کروڑ 14 لاکھ پاکستانی روپے کے برابر ہے جسے زلزلے سے سب زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں کے تقریباً 3 ہزار متاثرین کی انتہائی اہم ضروریات کو پورا کرنے کے لیے خرچ کیا جائے گا۔

پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ ’یہ فنڈ زلزلے سے متاثرہ آبادی کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائے گا اور اس سلسلے میں کم آمدنی والے افراد سمیت ان لوگوں کو خصوصی توجہ دی جائے گی جو سب سے زیادہ ضرورت مند ہوں گے‘۔

یہ بھی پڑھیں: زلزلہ متاثرین کی بحالی کا پہلا مرحلہ، امدادی رقوم کے چیکس تقسیم

یورپی کمیشن کی پریس ریلیز میں یہ بھی کہا گیا کہ ای یو فنڈنگ یورپین سول پروٹیکشن اینڈ ہیومینٹیرین ایڈ آپریشن (ای سی ایچ او) کے ’اسمال اسکیل ریسپانس‘ میکانزم کے ذریعے فراہم کیے جائیں گے۔

خیال رہے کہ اسمال اسکیل ریسپانس ایسا عالمی طریقہ کار ہے جس کے تحت قدرتی اور انسانی آفات سے متاثرہ ممالک کو فوری طور پر 3 لاکھ یورو کی فوری مدد فراہم کی جاتی ہے۔

اس حوالے سے ای سی ایچ او کے اسلام آباد دفتر کے سربراہ برنارڈ جیسپر فیجر نے کہا کہ ’ہم پاکستان میں (زلزلے سے) سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں کو ہنگامی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کے لیے تیزی سے کام کررہے ہیں‘۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر میں زلزلے کے آفٹرشاکس، اموات کی تعداد 38

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہماری فنڈنگ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں کو مدد ملے گی اور اس شدید آفت کے نتیجے میں جن کے گھر اور املاک ختم ہوگئیں انہیں چھت فراہم کی جاسکے گی‘۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری ہمدردیاں ان تمام متاثرین اور انسانی جانوں کو بچانے کے لیے شبانہ روز کام کرنے والے افراد کے ساتھ ہیں۔

خیال ہے کہ 2 اکتوبر کو حکومتِ پاکستان اور آزاد کشمیر کی حکومت کی جانب سے پہلے مرحلے میں زلزلے سے جاں بحق ہونے والے افراد کے 38 لواحقین خاندانوں کو 5، 5 لاکھ روپے کے امدادی چیکس فراہم کیے گئے تھے۔

اس سے قبل منگل کو حکومتِ آزاد کشمیر نے میر پور اور زلزلے سے متاثرہ دیگر علاقوں کو ’آفت زدہ‘ قرار دیا تھا تاکہ متاثرین کو بہتر سہولیات فراہم کی جاسکیں۔

آزاد کشمیر زلزلہ

یاد رہے کہ 24 ستمبر 2019 کو آزاد کشمیر سمیت پنجاب اور خبیرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں شدید زلزلے سے مواصلاتی نظام درہم برہم ہونے کے ساتھ 38 افراد جاں بحق اور 500 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

سہ پہر 4 بجے آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.8 ریکارڈ کی گئی تھی اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی جبکہ اس کا مرکز جہلم کے شمال میں آزاد کشمیر اور پنجاب کو جدا کرنے والی سرحد سے 22 اعشاریہ 3 کلومیٹر دور تھا۔

اس سلسلے میں چیف میٹرولوجسٹ محمد ریاض نے فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی’ کو بتایا تھا کہ زلزلے سے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے چند علاقے متاثر ہوئے لیکن سب سے زیادہ نقصان میرپور آزاد کشمیر میں ہوا تھا۔

اس زلزلے کے بعد اگلے روز 25 ستمبر کو بھی آزاد کشمیر کے علاقوں میں آفٹر شاکس آئے، جس کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور متعدد زلزلہ متاثرین کو رات گھروں سے باہر گزارنی پڑی تھی۔

بعد ازاں 26 ستمبر کو میرپور اور صوبہ پنجاب کے شہر جہلم اور ملحقہ علاقوں میں ایک مرتبہ پھر زلزلہ محسوس کیا گیا تھا اور مختلف واقعات میں 53 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں