گوگل کے سیکیورٹی محققین نے اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم میں ایک سنگین کمزوری کو دریافت کیا ہے جو کروڑوں اسمارٹ فونز کے ہیکنگ کا باعث بن سکتی ہے۔

زی ڈی نیٹ کی رپورٹ کے مطابق گوگل کے پراجیکٹ زیرو کی سیکیورٹی محققین کی ٹیم نے اس خامی کو دریافت کیا اور اس سے متاثرہ کمپنیوں کے فونز میں سام سنگ کے گلیکسی ایس 7، ایس 8 اور ایس 9، ہواوے کے پی 20 اور گوگل کے اپنے پکسل 1 اور 2 بھی شامل ہیں۔

اینڈرائیڈ کے ایک ترجمان نے اس حوالے سے بتایا کہ ایک حملہ آور اس مقصد کے لیے کسی مشتبہ اپلیکشن یا ویب براﺅزر جیسے پروگرام کو استعمال کرکے ڈیوائس پر مکمل کنٹرول حاصل کرسکتا ہے۔

گوگل کے محققین نے عندیہ دیا ہے کہ یہ سیکیورٹی خامی ممکنہ طور پر اسرائیلی ساختہ اسپائی وئیر کمپنی این ایس او نے استعمال یا فروخت کیا ہے جو اس سے قبل واٹس ایپ پر ہونے والے ہیکنگ حملے میں بھی ملوث تھی۔

یہ بگ 27 ستمبر کو دریافت کیا گیا تھا اور محققین نے اب اس کا انکشاف عام صارفین کے لیے سامنے کرتے ہوئے بتایا کہ ٹیم نے اینڈرائیڈ ٹیم کو اس بگ کو کنٹرول کرنے کے لیے 7 دن کا وقت دیا تھا۔

محققین نے یہ عجیب انکشاف بھی کیا کہ یہ وہی بگ ہے جو دسمبر 2017 میں بھی سامنے آیا تھا اور اس کے لیے سیکیورٹی اپ ڈیٹ جاری کی گئی تھی مگر یہ پھر اینڈرائیڈ کیرنل میں ظاہر ہوا۔

محققین کے خیال میں درج ذیل ڈیوائسز اس ہیک سے متاثر ہوئی یا ہوسکتی تھیں، گوگل پکسل 1، پکسل 1 ایکس ایل، پکسل 2، پکسل 2 ایکس ایل، ہواوے پی 20، شیاﺅمی ریڈمی 5 اے، ریڈمی نوٹ 5 اے، شیاﺅمی اے 1، اوپو اے 3، موٹو زی 3، اینڈرائیڈ اوریو ایل جی فونز، سام سنگ گلیکسی ایس 7، ایس 8 اور ایس 9۔

اینڈرائیڈ کے ایک ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے اور اس کی روک تھام کے لیے اپ ڈیٹ جاری کردی گئی ہے جبکہ اینڈرائیڈ کے شراکت داروں کو بھی اس سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں