ترکی حد سے بڑھا تو اس کی معیشت تباہ و برباد کردیں گے، امریکی صدر کی دھمکی

اپ ڈیٹ 08 اکتوبر 2019
امریکی افواج کے انخلا کے اعلان کی امریکا کی دونوں سیاسی جماعتوں کے قانون سازوں نے مذمت کی تھی — فائل فوٹو: اے پی
امریکی افواج کے انخلا کے اعلان کی امریکا کی دونوں سیاسی جماعتوں کے قانون سازوں نے مذمت کی تھی — فائل فوٹو: اے پی

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر شام کے شمالی علاقے سے امریکی افواج کے انخلا کے دوران ترکی نے ’حد سے بڑھ‘ کر کوئی کارروائی کی تو اس کی معیشت کو ’تباہ و برباد‘ کردیں گے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی جانب سے فوجوں کے انخلا کے اعلان کی امریکا میں دونوں سیاسی جماعتوں کے قانون سازوں نے اس خدشے کے پیشِ نظر مذمت کی تھی کہ اس سے ترک افواج کو کرد سربراہی میں قائم فوجی اتحاد پر حملہ کرنے کا راستہ مل جائے گا جو طویل عرصے تک امریکا کے اتحادی رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شام میں ترک آپریشن،امریکا کا رکاوٹ نہ بننے کا اعلان، فوج بلالی

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’جیسا کہ میں پہلے بھی صاف صاف کہہ چکا ہوں اسے دوبارہ دہراتا ہوں کہ اگر ترکی نے کچھ بھی ایسا کیا جو میری بہترین عقل کے مطابق حد سے ماورا ہوا تو میں ترکی کی معیشت کو تباہ و برباد کردوں گا (جیسے مبینہ طور پر پہلے کیا تھا)۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک سینئر عہدیدار نے اس حوالے سے کہا کہ اگر ترکی شمال مشرقی شام کے ان علاقوں میں حملہ کرنا چاہتا ہے جہاں داعش کے عسکریت پسندوں کو زیرِ حراست رکھا گیا ہے تو امریکا ترکی سے ان قید جنگجوؤں کی بھی ذمہ داری اٹھانے کی توقع کرتا ہے۔

عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ ابھی تک امریکا کی اتحادی کرد ملیشیا ان حراستی مراکز کا انتظام سنبھال رہی تھی۔

مزید پڑھیں: ترکی کا شام میں زمینی اور فضائی حملے کرنے کا اعلان

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں دی گئی بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ ’اگر ترکی ان علاقوں میں آتا ہے جہاں جیلیں موجود ہیں اور سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کو ان جیلوں کے اطراف میں سیکیورٹی پوزیشنز چھوڑیں تو ہم امید کرتے ہیں کہ ترک افواج انہیں سنبھال لیں گی۔


یہ خبر 8 اکتوبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں