آرمی چیف کی چینی فوجی قیادت سے ملاقات، کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال

اپ ڈیٹ 08 اکتوبر 2019
دونوں فریقین نے خلیج میں بنتی ہوئی صورتحال اورافغانستان میں امن کی کوششوں پر بھی سیر حاصل گفتگو کی 
فائل فوٹو: اے ایف پی
دونوں فریقین نے خلیج میں بنتی ہوئی صورتحال اورافغانستان میں امن کی کوششوں پر بھی سیر حاصل گفتگو کی فائل فوٹو: اے ایف پی

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور چین کی فوجی قیادت نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور خطے پر اس کے اثرات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے کمانڈر آرمی جنرل ہان ویگو، پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے)، جنرل ژو کلیانگ، سینٹرل ملٹری کمیشن کے نائب چیئرمین (سی ایم سی) سے پی ایل اے کے ہیڈ کوارٹرز میں ملاقات کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں فریقین ن علاقائی سیکیورٹی صورتحال کے ساتھ پاکستان اور چین کے مابین دفاعی تعاون پر بات چیت کی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے

اس موقع پر آرمی چیف نے چینی قیادت کو ان نتائج سے آگاہ کیا جو مقبوضہ کشمیر میں جاری صورتحال کو حل نہ کیے جانے کی صورت میں نکل سکتے ہیں جس کے لیے بھارت کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کا احترام کرنے اور کشمیریوں کے انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے۔

بیان میں کہا گیا کہ چینی قیادت نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے اصولی مؤقف کی حمایت کی اور امن کے لیے پاکستان کے مؤقف کو سراہا‘۔

ملاقات میں دونوں ممالک کی فوجی قیادت نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاک بھارت کشیدگی حل نہ ہوئی تو اس کے امن اور خطے کے استحکام پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی آرمی چیف غیر سیاسی اور پروفیشنل ہیں، امریکی رپورٹ

دوسری جانب آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے بھی چینی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن وہ قوم کے عزت و وقار اور اصولوں پر سمجھوتہ کر کے نہیں ہونا چاہیے۔

دونوں فریقین نے خلیج کی صورتحال اور افغانستان میں امن کی کوششوں پر بھی سیر حاصل گفتگو کی اور پہلے سے موجود دفاعی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔

خیال رہے کہ آرمی چیف کے ساتھ ساتھ وزیراعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سینئر وزرا و حکومتی عہدیدار 2 روزہ دورے پر چین میں موجود ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں