اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم تیار کرنے والے اینڈی روبن کی کمپنی نے ایک نیا اسمارٹ فون متعارف کرانے کا عندیہ دیا ہے جو کسی فون کی بجائے ٹیلیویژن کا ریموٹ زیادہ محسوس ہوتا ہے۔

اسینشل نامی کمپنی نے 2017 میں اپنا پہلا فون متعارف کرایا تھا مگر اس کے بعد سے کوئی نئی ڈیوائس پیش نہیں کی گئی۔

مگر اب اس کے بانی (اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کے شریک بانی بھی) اینڈی رابن نے ٹوئٹر اکاﺅنٹ میں کمپنی کے نئے اسمارٹ فون کی جھلک پیش کی جو کہ واقعی اس وقت دستیاب تمام فونز سے بالکل مختلف ہے۔

انہوں نے ڈیوائس کو جیم کلر شفٹ میٹریل اور دوسروں سے مختلف نیو یو آئی والا قرار دیا۔

اور اس فون کی طوالت واقعی منفرد ہے یعنی یہ لمبا ہے اور چوڑائی بہت کم ہے جبکہ یوزر انٹرفیس بھی عام فونز جیسا نہیں، یعنی اس میں اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم تو ہوگا مگر اس کا امتزاج کمپنی نے اپنے کسی سسٹم سے کیا ہوگا۔

مگر اینڈی رابن نے سافٹ وئیر کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا تو یقین سے کہنا مشکل ہے۔

اس فون میں جو میپنگ ایپ دکھائی گئی ہے وہ گوگل میپس جیسی نہیں اور یورا انٹرفیس ورٹیکل کارڈز جیسا ہے۔

اسی طرح بیک کلر بھی روشنی کے ساتھ بدلتے ہیں جس کا مظاہرہ ویڈیو میں بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

تصاویر سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ بیک پر صرف ایک کیمرا ہے جبکہ فنگرپرنٹ سنسر ممکنہ طور پر اسکرین کے اندر ہوسکتا ہے اور ہول پنچ سیلفی کیمرا دیا گیا ہے۔

لمبائی سے قطع نظر یہ فون آج کل دستیاب دیگر فونز کے مقابلے میں چھوٹا محسوس ہوتا ہے۔

کمپنی کی جانب سے امریکا میں اس حوالے سے جیم کے نام کا ٹریڈ مارک حاصل کرنے کی درخواست کرائی گئی ہے اور ممکنہ طور پر اس نئے فون کا نام بھی اسینشل جیم ہوسکتا ہے۔

یہ کمپنی کچھ عرصے پہلے عندیہ دے چکی ہے کہ وہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی سے لیس فون پر کام کررہی ہے جس کی اسکرین چھوٹی ہوگی اور اسے آواز سے مکمل طور پر کنٹرول کرنا ممکن ہوگا۔

کمپنی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ نیا فون فی الحال ابتدائی مراحل سے گزررہا ہے تو ابھی اسے متعارف کرانے کی تاریخ اور دیگر تفصیلات بیان نہیں کی جاسکتیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں