فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی (فیفا) نے افغان فٹ بال فیڈریشن (اے ایف ایف) کے سابق جنرل سیکریٹری سید آغازادہ پر خواتین کھلاڑی کو ہراساں کرنے کے حوالے سے کیس میں غفلت برتنے کےجرم میں 5 سال کے لیے پابندی اور 10 ہزار ڈالر جرمانہ عائد کردیا۔

فیفا نے اپنے بیان میں کہا کہ اے ایف ایف کے سابق صدر کرام الدین کریم کے خلاف کئی خواتین کھلاڑیوں کی جانب سے درج کی گئی شکایات کی بنیاد پر تفتیش کی گئی۔

خواتین فٹ بالرز نے 2013 سے 2018 کے دوران جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات کی شکایت کی تھی اور اس وقت آغا زادہ ایشین فٹ بال کنفیڈریشن (اے ایف سی) کی ایگزیکیٹو کمیٹی میں شامل تھے اور اے ایف ایف کے جنرل سیکریٹری تھے۔

مزید پڑھیں:جنسی ہراساں کرنے پر افغان فٹبال فیڈریشن کے سابق سربراہ پر تاحیات پابندی

فیفا نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ‘آغازادہ خواتین کو ہراساں کرنے کے حوالے سے آگاہ تھے اور فیفا کے قواعد و ضوابط کے مطابق اس حوالے سے رپورٹ کرنا ان کی ذمہ داری تھی’۔

فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی نے کہا کہ ‘کمیٹی نے آغازادہ کو فیفا کے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا اور ان پر 5 برس کی پابندی عائد کردی ہے اور اس کے ساتھ 10 ہزار سوئس فرینک (10 ہزار ڈالر) جرمانہ بھی کردیا ہے’۔

خیال رہے کہ آغازادہ فیفا کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے بھی رکن تھے۔

فیفا کا کہنا تھا کہ فیصلے کے بعد آغاز زادہ پر قومی اور عالمی سطح پر فٹ بال کی تمام سرگرمیوں پر فوری طور پر پابندی ہوگی۔ دوسری جانب اے ایف سی نے اپنے مختصر بیان میں اس فیصلے کی توثیق کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جنسی ہراساں کرنے کا الزام، افغان فٹبال فیڈریشن کے سربراہ پر پابندی

فیفا کی اخلاقیاتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ افغان فٹ بال فیڈریشن کے دیگر عہیداروں کے خلاف بھی الزامات پر تفتیش کی جارہی ہے۔ آغازادہ نے گزشتہ برس دسمبر میں کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تمام الزمات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

یاد رہے کہ فیفا نے افغان فٹ بال فیڈریشن کے سابق صدر کرام الدین کریم پر خواتین کھلاڑیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے جرم میں تاحیات پابندی اور10 لاکھ ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

فیفا کی آزاد اخلاقی کمیٹی کا کہنا تھا کرام الدین کریم بطور اے ایف ایف صدر، اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کے جرم میں مجرم قرار پائے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں