میراتھن ریس 2 گھنٹے سے کم وقت میں ختم کرنے والا ایتھلیٹ

اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2019
الیوڈ کیپچوگ — رائٹرز فوٹو
الیوڈ کیپچوگ — رائٹرز فوٹو

کیا آپ کو معلوم ہے کہ میراتھن ریس کتنے میل کی دوڑ کو کہا جاتا ہے؟ اگر نہیں تو جان لیں کہ یہ فاصلہ 26 میل ہوتا ہے۔

اور اگر اس ریس میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کی دوڑ کے اختتامی وقت کی بات کی جائے تو یہ عام طور پر 4 سے ساڑھے 4 گھنٹے کا ہوتا ہے کیونکہ اوسطاً ایک ایتھلیٹ کے دوڑنے کی رفتار اتنی ہوتی ہے کہ وہ ایک میل کا فاصلہ ساڑھے 9 سے ساڑھے 10 منٹ میں طے کرتا ہے۔

مگر میراتھن ریس کی تاریخ میں پہلی بار ایک ایتھلیٹ نے یہ فاصلہ 2 گھنٹے سے بھی کم وقت میں طے کرکے نیا ریکارڈ بنادیا ہے۔

کینیا سے تعلق رکھنے والے الیوڈ کیپچوگ نے ہفتہ 12 اکتوبر کو آسٹریا کے شہر ویانا میں میراتھن ریس کا 26.2 میل کا فاصلہ ایک گھنٹہ 59 منٹ اور 40 سیکنڈ میں طے کرلیا۔

ریس جیتنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا 'میں بہت اچھا محسوس کررہا ہوں، 1954 میں روجر بینسٹر نے ایسا 63 سال بعد کیا تھا، اور میں نے 65 سال میں ایسا کیا۔ میں ایسا پہلا شخص ہوں، میں دیگر افراد کو متاثر کروں گا کہ انسانوں کے لیے کوئی حد نہیں'۔

اس پوری ریس میں ان کی رفتار میں ایک تسلسل رہا اور فی کلومیٹر فاصلہ طے کرنے کا اوسط 2 منٹ 52 سیکنڈ رہا۔

مگر اس کے ساتھ ساتھ ویانا کا ٹریک بھی اس ریکارڈ کے لیے موزوں ثابت ہوا کیونکہ پورے روٹ میں محض 2.4 میٹر کا حصہ ڈھلوان تھا۔

34 سالہ ایتھلیٹ کو اس ریکارڈ بنانے کے لیے 41 افراد کی ٹیم اور ایک گاڑی نے بھی مدد کی جو سڑک پر لیزر بیم دیتی رہی۔

ان کو ہر 3.1 میل پر ایک بائیک سے مشروبات اور انرجی جیل بھی فراہم کیے گئے اور ان سب چیزوں کو دیکھتے ہوئے ایسا مانا جارہا ہے کہ ان کے وقت کو آفیشل ریکارڈ تسلیم نہیں کیا جائے گا کیونکہ آئی اے اے ایف رولز نے اس کی تصدیق نہیں کی۔

ویسے ہی یہ آفیشل ریکارڈ پہلے ہی ان کے نام تھا جو انہوں نے 2018 کے برلن میراتھن میں 2 گھنٹے ایک منٹ اور 39 سیکنڈ میں فاصلہ طے کرکے قائم کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں