عریانیت کو خواتین کی آزادی قرار دینے والی کورین اداکارہ کی پراسرار موت

14 اکتوبر 2019
خیال کیا جا رہا ہے کہ گلوکارہ نے خودکشی کی ہوگی—فوٹو: انسٹاگرام
خیال کیا جا رہا ہے کہ گلوکارہ نے خودکشی کی ہوگی—فوٹو: انسٹاگرام

متنازع بیانات، انوکھے فیشن اپنانے اور عریانیت کو خواتین کی خود مختاری سے تشبیہ دینے والی جنوبی کوریا کی 25 سالہ گلوکارہ و اداکارہ سولی اپنے کمرے میں مردہ حالت میں پائی گئیں۔

گلوکارہ و اداکارہ سولی کا اصل نام چوئی جن ری تھا اور انہوں نے بطور چائلڈ آرٹسٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا۔

سولی کو میوزیکل بینڈ ’ایف ایکس‘ سے شہرت حاصل ہوئی تھی، اس 6 رکنی میوزیکل بینڈ کی سب سے معروف خاتون رکن تھیں۔

سولی نے چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر کیریئر کا آغاز کیا—فوٹو: انسٹاگرام
سولی نے چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر کیریئر کا آغاز کیا—فوٹو: انسٹاگرام

اس گروپ نے 2010 سے قبل میوزک انڈسٹری میں قدم رکھا اور 2014 تک وہ شہرت کی بلندیوں کو پہنچا، تاہم سولی نے اس گروپ کو شہرت پر پہنچتے ہی چھوڑ دیا اور انہوں نے بطور سولو گلوکارہ و اداکارہ کے طور پر اپنا مقام بنانے کی کوشش کی۔

اگرچہ سولی نے میوزیکل بینڈ سے الگ ہونے سے قبل ہی اداکاری کا آغاز کیا تھا اور وہ میوزیکل بینڈ کے ساتھ کام کرنے کے دوران بھی کورین فلموں و ڈراموں میں نظر آتی رہیں۔

تاہم انہیں میوزیکل بینڈ سے علیحدگی کے بعد شہرت ملی اور انہوں نے اپنا ایک مقام بنایا۔

سولی نے اپنا مقام بنانے کے بعد پاپ گلوکار جونگ یون سے بھی تعلقات استوار کیے اور دونوں کے درمیان گہری دوستی بھی رہی، تاہم دونوں کی دوستی زیادہ عرصے تک نہ چل سکی۔

سولی کے بوائے فرینڈ جونگ یون نے ڈپریشن کی وجہ سے دسمبر 2017 میں خودکشی کرلی تھی۔

بعض لوگوں کے مطابق سولی بھی ڈپریشن کا شکار تھی—فوٹو: انسٹاگرام
بعض لوگوں کے مطابق سولی بھی ڈپریشن کا شکار تھی—فوٹو: انسٹاگرام

جونگ یون کی خودکشی کے بعد سولی پر بھی مداحوں نے تنقید کی جس کے بعد خیال کیا جانے لگا کہ وہ بھی ڈپریشن کا شکار ہیں۔

سولی کو اپنے متنازع بیانات، نیم عریاں لباس پہننے اور منفرد فیشن اپنانے کی وجہ سے بھی میڈیا میں شہرت حاصل تھی۔

سولی کا خیال تھا کہ خواتین کی چھاتی اور جسم کے دیگر نسوانی عضووں کو جنسی اعضا کہنا درست نہیں۔

سولی نے متعدد بار کہا تھا کہ خواتین کی عریانیت انہیں خودمختاری کا احساس دلاتی ہے اور خواتین کی جانب سے ’بریسٹ‘ کو نہ ڈھانپنا دراصل ایک آزادی ہے۔

سولی عریانیت کو خواتین خودمختاری قرار دیتی تھیں—فوٹو: انسٹاگرام
سولی عریانیت کو خواتین خودمختاری قرار دیتی تھیں—فوٹو: انسٹاگرام

سولی کو متعدد بار انتہائی نامناسب لباس اور عریانیت میں بھی دیکھا گیا، جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا رہا۔

گزشتہ ماہ بھی انہیں ایک انٹرویو کے دوران انتہائی نامناسب انداز میں دیکھا گیا، جس کے بعد انہیں آن لائن سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ خود پر شدید تنقید کی وجہ سے سولی ڈپریشن کا شکار ہوگئی ہوں گی اور انہوں نے خودکشی کرلی ہوگی، تاہم پولیس نے ان کی موت کو خودکشی قرار نہیں دیا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے کورین پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ 25 سالہ سولی کی لاش ان کے فلیٹ سے ملی۔

سولی کو جسم کی نمائش کرنے والی اداکارہ کا طعنہ بھی دیا جاتا تھا—فوٹو: انسٹاگرام
سولی کو جسم کی نمائش کرنے والی اداکارہ کا طعنہ بھی دیا جاتا تھا—فوٹو: انسٹاگرام

رپورٹ کے مطابق سولی کو مردہ حالت میں مینیجر نے دیکھنے کے بعد پولیس کو آگاہ کیا، مینیجر کے مطابق اداکارہ گزشتہ رات سے ان سے رابطے میں نہیں تھیں، وہ سولی کے گھر پہنچے تو انہیں مردہ حالت میں پایا۔

پولیس نے فوری طور پر گلوکارہ کی موت کو خودکشی کا واقعہ قرار نہیں دیا اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی تفصیلات جاری کیں کہ گلوکارہ کے جسم پر تشدد کے نشانات تھے یا نہیں۔

پولیس کے مطابق گلوکارہ و اداکارہ کی پراسرار ہلاکت کی تفتیش کی جا رہی ہے، تحقیق سے قبل سولی کی موت کے حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

گلوکارہ و اداکارہ کی پراسرار ہلاکت پر کئی لوگوں نے دکھ کا اظہار کیا اور ٹوئٹر پر ان کی ہلاکت عالمی سطح پر بڑا ٹرینڈ بھی بن گئی۔

سولی کا شمار کوریا کی بولڈ ترین اداکاراؤں میں ہوتا تھا—فوٹو: انسٹاگرام
سولی کا شمار کوریا کی بولڈ ترین اداکاراؤں میں ہوتا تھا—فوٹو: انسٹاگرام

تبصرے (0) بند ہیں