ملک بھر میں ڈینگی کیسز کی تعداد 30 ہزار کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کر گئی

اپ ڈیٹ 15 اکتوبر 2019
پنجاب میں 6 ہزار 629، خیبرپختونخوا میں 5 ہزار 229، سندھ میں 5 ہزار 190 کیسز سامنے آئے —فائل فوٹو: اے ایف پی
پنجاب میں 6 ہزار 629، خیبرپختونخوا میں 5 ہزار 229، سندھ میں 5 ہزار 190 کیسز سامنے آئے —فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: حکام کی جانب سے موثر نگرانی اور بہتر دیکھ بھال کے دعووں کے باوجود ملک میں ڈینگی کے کیسز نے گزشتہ تمام ریکارڈ توڑ دیے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک اس وائرس سے کم از کم 47 افراد جاں بحق جبکہ 30 ہزار افراد سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں تاہم بیماری اتنی جان لیوا نہیں جتنی سال 2011 میں تھی اور یہ اس وقت 3 سو 70 افراد کی موت کا سبب بنی تھی۔

ڈان کو دستیاب دستاویز کے مطابق ملک بھر میں اب تک ڈینگی کے 30 ہزار 98 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے، جس میں سب سے زیادہ 8 ہزار 245 کیسز وفاقی دارالحکومت میں سامنے آئے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں ڈینگی کے 25 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق

جس کے بعد پنجاب میں 6 ہزار 629، خیبرپختونخوا میں 5 ہزار 229، سندھ میں 5 ہزار 190 کیسز سامنے آئے جبکہ بقیہ تعداد کا تعلق قبائلی اضلاع اور آزاد جموں کشمیر سے ہے۔

اسلام آباد میں اب تک 17 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ سندھ میں ڈینگی سے 16، پنجاب میں 10، بلوچستان میں 3 اور آزاد کشمیر میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔

قومی ادارہ برائے صحت میں سرویلینس ڈویژن کے سربراہ ڈاکٹر رانا صفدر نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈینگی کیسز کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے نگرانی اور بہتر دیکھ بھال میں اضافہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 12 ہزار سے تجاوز کرگئی

انہوں نے بتایا کہ ڈینگی پھیلاؤ کے باعث ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ قومی ادارہ برائے صحت میں ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) کا آغاز کیا گیا جبکہ وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا روزانہ ساڑھے 8 بجے ڈینگی کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس کی سربراہی کرتے ہیں۔

ڈاکٹر صفدر کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمارے اعداد و شمار دیگر ممالک کے مقابلے بہتر ہیں لیکن ہمارا کام آسان نہیں، ہم ڈینگی کو شکست دینے کے لیے آئندہ برسوں میں ایک کثیر النوع نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیں گے'۔

انہوں نے بتایا کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق عالمی سطح پر ڈینگی صحت عامہ کو لاحق سب سے مہلک خطرات میں سے ایک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کے مختلف علاقوں میں ڈینگی کی صورتحال تشویشناک

ڈاکٹر صفدر کا مزید کہنا تھا کہ اس سال فلپائن میں ڈینگی کے 3 لاکھ 22 ہزار 693 کیسز جبکہ اس سے ایک ہزار 272 اموات رپورٹ ہوئیں، سری لنکا میں 2 لاکھ 34 ہزار 787 کیسز اور 100 اموات، تھائی لینڈ میں 10 ستمبر تک ایک لاکھ 46 ہزار کیسز، ویت نام میں 26 ستمبر تک ایک لاکھ 24 ہزار 751 کیسز، ملائیشیا میں ایک لاکھ 2 ہزار 734 کیسز اور 149 اموات جبکہ بنگلہ دیش میں ایک لاکھ کیسز اور ڈیڑھ سو سے زائد اموات ہوچکی ہیں۔

ڈینگی وائرس ایڈیس ایگیپٹی نامی مچھر کے ذریعے پھیلتا ہے جس کی علامات تیز بخار اور جسم میں شدید در ہونا ہے۔

مذکورہ بیماری کے لیے کوئی خصوصی علاج نہیں ہے البتہ بیماری کی شروع میں ہی تشخیص اور بہتر علاج کے باعث اموات کی شرح کم کی جاسکتی ہے ورنہ یہ بیماری زندگی کے لیے خطرہ بن جاتی ہے۔

بغیر منصوبہ بندی کے تعمیرات، نکاسی آب کے نظام کا فقدان اور موسمیاتی تبدیلیاں ڈینگی میں اضافے کا سبب ہیں۔


یہ خبر 15 اکتوبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں