نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم: رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں توسیع

اپ ڈیٹ 17 اکتوبر 2019
نادرا کے مطابق ملک بھر سے 14 لاکھ درخواستیں جمع کرائی گئیں—فائل فوٹو: بلال کریم مغل
نادرا کے مطابق ملک بھر سے 14 لاکھ درخواستیں جمع کرائی گئیں—فائل فوٹو: بلال کریم مغل

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے لیے درخواست جمع کرانے کی آخری تاریخ میں 15 نومبر تک توسیع کردی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق نادرا کے ترجمان نے بتایا کہ ’ملک بھر سے اب تک 14 لاکھ درخواستیں جمع کرائی جاچکی ہیں'۔

مزیدپڑھیں: نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم: ’ایک گھنٹے میں ہزاروں فارم ڈاؤن لوڈ‘

انہوں نے بتایا کہ ’ضلع لاہور سے ایک لاکھ 50 ہزار 225، ضلع ملتان سے 47 ہزار 802، ضلع بہاولپور سے 44 ہزار 786، کراچی کے مختلف اضلاع سے 8 لاکھ 90 ہزار 262 اور ضلع پشاور سے 34 ہزار 484 درخواستیں موصول ہوئیں‘۔

ترجمان نادرا کا کہنا تھا کہ ’ہاؤسنگ منصوبے سے مستفید ہونے کے لیے ملک بھر سے رجسٹریشن کا سلسلہ جاری ہے‘۔

آخری تاریخ میں توسیع کے بعد صارفین کسی بھی نادرا سہولت سینٹر سے 250 روپے فیس کی ادائیگی کے ساتھ آن لائن رجسٹریشن کی سہولت حاصل کرسکیں گے۔

کراچی میں رہنے والے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارتی سینٹر، نارتھ ناظم آباد سینٹر اور لیاقت آباد سینٹر سے رجسٹریشن کی سہولت سے استفادہ کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کیلئے آن لائن رجسٹریشن کا آغاز کردیا

واضح رہے کہ اس سے قبل نادرا کے ترجمان فائق علی نے دعویٰ کیا تھا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام نادرا کی ویب سائٹ پر شائع کرتے ہی 174 ممالک سے تقریباً 2 لاکھ لوگوں نے رسائی کی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے لیے پہلے ایک گھنٹے میں 62 ہزار رجسٹریشن فارم ڈاؤن لوڈ کیے گئے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 5 برسوں میں 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے لیے نیاپاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام (این پی ایچ پی) میں گھر کی کل لاگت کا 20 فیصد بطور بیعانہ ادا کرنا پڑے گا۔

ہاؤسنگ ٹاسک فورس کے چیئرمین ضیغم رضوی نے کہا تھا ’ہر شخص کو گھر کی قیمت کا 20 فیصد ادا کرنا پڑے گا جبکہ بقایا 80 فیصد حکومت ادا کرے گی‘۔

خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ حکومت کی جانب سے اس بات کا اعلان کیا گیا کہ گھر کی کل لاگت کا 20 فیصد بطور بیعانہ ادا کرنا ہوگا، اس سے قبل اس پروگرام کی رونمائی کے موقع پر کسی حکومتی عہدیدار کی جانب سے اس طرح کا اعلان سامنے نہیں آیا تھا۔

فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ ’اگر سب سے کم درجے کے گھر/اپارٹمنٹ کی قیمت 30 لاکھ ہے تو درخواست گزار کو 6 لاکھ روپے بطور بیعانہ ادا کرنا ہوگا‘۔

اس حوالے سے وزارت ہاؤسنگ کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا تھا کہ گھر کی 20 فیصد رقم درخواست گزاروں کی جانب سے شیئر کی جائے گی جبکہ بقایا رقم بینکوں کی جانب سے ادا کی جائے گی۔

فردوش شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت 50 لاکھ گھر تعمیر کیے جائیں گے، جس کا مطلب ہر سال 10 لاکھ گھر تعمیر کرنا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں