بچے کا ریپ اور قتل کرنے والے شخص کو 2مرتبہ سزائے موت کا حکم

17 اکتوبر 2019
ملزم کو بچے کے ریپ اور قتل کے الزام میں سزا سنائی گئی—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
ملزم کو بچے کے ریپ اور قتل کے الزام میں سزا سنائی گئی—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

لاہور کی سیشن عدالت نے 7 بچے کو ریپ کے بعد قتل کرنے والے شخص کو 2 مرتبہ سزائے موت، ایک مرتبہ عمر قید اور 7 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔

خیال رہے کہ ملزم بسم ناظم کو سال 2017 میں 7 سالہ بچے کے ریپ اور قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ گزشتہ 2 برسوں سے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید تھا۔

پولیس نے ملزم کو دو سال قبل جائے وقوع سے گرفتار کیا تھا اور شیراکوٹ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا تھا۔

مزید پڑھیں: بچوں کا اغوا، ریپ روکنے کیلئے 'زینب الرٹ بل' کا ابتدائی مسودہ منظور

اس معاملے پر جب آج عدالت میں سماعت ہوئی تو سرکاری وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ ملزم نے 7 سالہ بچے کو ریپ کا نشانہ بنایا، ملزم کے خلاف ثبوت اور گواہان کو عدالت میں پیش کردیے گئے ہیں۔

بعد ازاں دلائل مکمل ہونے کے بعد ایڈیشنل سیشن سجاول خان نے ملزم کو 2 مرتبہ سزائے موت، ایک مرتبہ عمر قید اور 7 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔

واضح رہے کہ بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ساحل نے گزشتہ ماہ ستمبر میں ایک رپورٹ جاری کی تھی، جس کے مطابق پاکستان میں روزانہ کم از کم 7 بجے زیادتی کا نشانہ بنتے۔

یہ بھی پڑھیں: قصور: 3 بچوں کے 'ریپ اور قتل' کے خلاف علاقہ مکینوں کا پرتشدد مظاہرہ

اس رپورٹ میں یہ بھی سامنے آیا تھا کہ ملک کے ذرائع ابلاغ کے ذریعے رواں سال جنوری سے جون تک بچوں کے جنسی استحصال کے ایک ہزار 304 کیسز رپورٹ ہوئے۔

اسی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ جنوری سے جون 2019 تک آنے والے اعداد و شمار کے مطابق 729 لڑکیوں اور 575 لڑکوں کو جنسی استحصال کا نشانہ بنایا گیا۔

اس کے علاوہ اغوا کے 378، ریپ کے 139، بدفعلی کے 153، گینگ ریپ کے 46، گینگ بدفعلی 88 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 12 لڑکوں اور 4 لڑکیوں کو جنسی استحصال کے بعد قتل کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں