میکسیکیو: سیکیورٹی فورسز ال چاپو کے بیٹے کو گرفتار کرنے کے بعد چھوڑنے پر مجبور

اپ ڈیٹ 19 اکتوبر 2019
مسلح افراد نے جوکوئن گزمین کی گرفتاری کے لیے آئے 
 سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی — فوٹو: اے ایف پی
مسلح افراد نے جوکوئن گزمین کی گرفتاری کے لیے آئے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی — فوٹو: اے ایف پی

میکسیکو کے شمالی علاقے سینالوا میں سیکیورٹی فورسز نے منشیات فروش گینگ کے سرغنہ ال چاپو کے بیٹے کو گرفتار کرنے کے بعد گینگ کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے بعد اسے چھوڑ دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے علاقے میں ال چاپو کے بیٹے اور منشیات کی اسمگلر جوکوئن ال چاپو کو گرفتار کیا جس کے بعد اس کے ساتھیوں نے پولیس پر دھاوا بول دیا تھا۔

جھڑپوں کے دوران کئی گاڑیوں کو آگ لگ گئی اور شہری جان بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگتے نظر آئے۔

کئی گھنٹے جاری رہنے والی جھڑپوں کے بعد پولیس کو مجبوراً جوکوئن کو چھوڑنا پڑا۔

میکسیکو کے سیکریٹری دفاع لوس کریسینسیو ساندووال کا کہنا تھا کہ واقعے میں 5 حملہ آور، ایک نیشنل گارڈ کا رکن، ایک شہری اور ایک قیدی ہلاک ہوئے۔

قبل ازیں سینالوا پبلک سیکیورٹی کے سیکریٹری کرسٹبال کاسٹیڈا کا کہنا تھا کہ واقعے میں 21 افراد زخمی ہوئے جبکہ 27 قیدی جیل توڑ کر بھاگ نکلے۔

لوس کریسینسیو ساندووال کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز ال چاپو کے بیٹے جوکوئن گزمین کو گرفتار کرنے کے لیے آپریشن پر گئے تھے جو امریکا کو مطلوب ہے۔

وفاقی سیکیورٹی سیکریٹری الفونسو دورازو کا کہنا تھا کہ 'نیشنل گارڈ کے 30 اہلکار اور پیٹرولنگ پر معمور اہلکاروں نے ایک گھر پر فائرنگ کی جہاں جوکوئن گزمین موجود تھا'۔

انہوں نے بتایا کہ جب سیکیورٹی فورسز نے جوکوئن گزمین کو گرفتار کیا تو بھاری تعداد میں اسلحہ سے لیس افراد نے گھر کو گھیرے میں لے کر سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ شروع کردی جس کی وجہ سے حکام نے آپریشن کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز گھر میں تو داخل ہوئے تھے مگر جوکوئن گزمین کے بغیر ہی واپس باہر آئے۔

انہوں نے کہا کہ 'علاقے میں رہنے والے لوگوں کی حفاظت کے لیے سیکیورٹی کابینہ کے حکام نے کارروائی معطل کرنے کا فیصلہ کیا'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں