معاوضہ ورکرز کمیشن نے انتظامیہ کو نکولس پرنس اور فیونا ٹیلر کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا —اسکرین شاٹ/ چینل سیون
معاوضہ ورکرز کمیشن نے انتظامیہ کو نکولس پرنس اور فیونا ٹیلر کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا —اسکرین شاٹ/ چینل سیون

ریلٹی ٹی وی میں ’بری اور انتہائی ضدی‘ عورت کے طور پر دکھائے جانے کے خلاف ٹی وی چینل پر مقدمہ کرنے والی آسٹریلوی اداکارہ نے تاریخی مقدمہ جیت لیا۔

آسٹریلیا کی اداکارہ نکولس پرنس نے معروف ٹی وی چینل ’سیون پلس‘ پر ریلٹی شو میں بری خاتون کے طور پر دکھائے جانے کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔

نکولس پرنس نے ٹی وی چینل کے معروف ریلٹی شو ’ہاؤس رولز‘ میں خود کو اور اپنی ایک ساتھی اداکارہ کو انتہائی منفی کردار میں دکھائے جانے کے خلاف چینل انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔

اداکارہ نے ’ورکرز معاوضہ کمیشن‘ (ورکرز کمپنسیشن کمیشن) ’ڈبلیو سی سی‘ میں ٹی وی چینل انتظامیہ کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

نکولس پرنس اور فیونا ٹیلر نے 2017 کے ریلٹی شو میں شرکت کی تھی — اسکرین شاٹ
نکولس پرنس اور فیونا ٹیلر نے 2017 کے ریلٹی شو میں شرکت کی تھی — اسکرین شاٹ

برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ نے اپنی رپورٹ میں آسٹریلوی ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ورکرز معاوضہ کمیشن نے اداکارہ کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے ٹی وی چینل انتظامیہ پر جرمانہ عائد کردیا۔

رپورٹ کے مطابق اداکارہ نکولس پرنس نے معاوضہ کمیشن میں دائر کردہ درخواست میں کہا تھا کہ انہیں 2017 میں نشر کیے جانے والے ریئلٹی شو ’ہاؤس رولز‘ میں انتہائی بری اور ضدی عورت کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔

اداکارہ نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا تھا کہ انہیں اس قدر ضدی عورت پیش کیا گیا تھا کہ انہیں ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران ہی ساتھی اداکار و اداکارائیں ضدی اور بری خاتون سمجھنے لگے تھے۔

نکولس پرنس کا کہنا تھا کہ انہیں ایسا منفی کردار دیے جانے کی وجہ سے جہاں انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا، وہیں ساتھی اداکاروں نے بھی انہیں جسمانی تذلیل کا نشانہ بنایا اور انہیں سوشل میڈیا پر قتل کی دھمکیاں تک دی گئیں۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ ریلٹی شو کی پہلی قسط نشر ہونے کے بعد ہی لوگ انہیں بری اور ضدی خاتون سمجھنے لگے تھے اور ان کی تذلیل کی جانے لگی، جس وجہ سے انہیں دوسری جگہ پر کام بھی نہیں ملا۔

نکولس پرنس کے مطابق ڈرامے میں اس قدر ضدی اور بری عورت دکھائے جانے اور لوگوں کی جانب سے تنقید اور دھمکیاں دیے جانے کے بعد وہ ڈپریشن اور ذہنی مسائل کا شکار ہوگئیں۔

اداکارہ کے مطابق حد سے زیادہ ضدی خاتون دکھانے پر دوبارہ کہیں کام نہیں ملا —فوٹو: ٹی وی بلیک باکس
اداکارہ کے مطابق حد سے زیادہ ضدی خاتون دکھانے پر دوبارہ کہیں کام نہیں ملا —فوٹو: ٹی وی بلیک باکس

اداکارہ نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا تھا کہ ڈرامے میں منفی کردار دیے جانے کے بعد انہیں دوسرا کام بھی نہیں ملا۔

نکولس پرنس نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ وہ چینل کی ملازمہ تھیں، اس لیے اب چینل انتطامیہ انہیں حد سے زیادہ منفی دکھائے جانے کے بعد ہونے والے نقصان کا ہرجانہ ادا کرے۔

رپورٹ کے مطابق ورکرز معاوضہ کمیشن نے نکولس پرنس کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے چینل انتظامیہ کو حکم دیا کہ وہ مذکورہ اداکارہ سمیت ان کی ساتھی اداکارہ کو 2 لاکھ امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 3 کروڑ روپے ادا کرے۔

چینل انتظامیہ نے ورکرز معاوضہ کمیشن کے فیصلے کو غلط قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ڈرامے میں کام کرنے کے دوران نکولس پرنس چینل کی ملازمہ نہیں تھی۔

چینل انتظامیہ کے مطابق اداکارہ اور ریلٹی شو انتطامیہ کے درمیان ہونے والے معاہدے میں کہیں بھی اس بات کا ذکر نہیں ہے کہ ڈرامے میں کام کرنے والے افراد چینل کے ملازم ہیں۔

چینل انتظامیہ کے مطابق ڈرامے میں کام کرنے کے دوران مذکورہ اداکاراؤں کو ہفتہ وار 500 امریکی ڈالر کی رقم ملتی تھی اور دونوں اداکارائیں چینل کی ملازمت پالیسی کے دائرہ کار سے باہر تھیں۔

تاہم ورکرز کمیشن نے چینل انتظامیہ کو نکولس پرنس اور ان کی اور ساتھی اداکارہ کو 2 لاکھ ڈالر معاوضہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

خیال رہے کہ ’ہاؤس رولز‘ ریئلٹی شو آسٹریلیا کا مقبول ترین شو ہے جو بھارتی متنازع شو ’بگ باس‘ کی طرز کا ہے۔

’ہاؤس رولز‘ میں آسٹریلیا کی 6 مختلف ریاستوں کے جوڑوں کو دکھایا جاتا ہے جو ایک دوسرے کے گھروں کی تزئین و آرائش کرتے ہیں اور شو کی آخری قسط میں جیتنے والے جوڑے کو انعام دیا جاتا ہے۔

’ہاؤس رولز‘ کو سیزن کے طور پر ہر سال نشر کیا جاتا ہے۔

ہاؤس رولز میں جوڑے ایک دوسرے کے گھروں کی تزئین و آرائش و مرمت کرتے ہیں—اسکرین شاٹ/ سیون پلس
ہاؤس رولز میں جوڑے ایک دوسرے کے گھروں کی تزئین و آرائش و مرمت کرتے ہیں—اسکرین شاٹ/ سیون پلس

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں