برطانوی وزیر اعظم کا 12 دسمبر کو عام انتخابات کرانے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 25 اکتوبر 2019
بورس جانسن نے اپوزیشن جماعت کو خط لکھ کر حمایت کرنے کا کہا ہے — فائل فوٹو/اے ایف پی
بورس جانسن نے اپوزیشن جماعت کو خط لکھ کر حمایت کرنے کا کہا ہے — فائل فوٹو/اے ایف پی

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے بریگزٹ میں تعطل کو ختم کرنے کے لیے 12 دسمبر کو عام انتخابات کرانے کا مطالبہ کردیا۔

بورس جانسن نے اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کے رہنما جیریمی کوربن کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کو بریگزٹ معاہدے کی منظوری کے لیے مزید وقت دینے کو تیار ہیں، تاہم قانون ساز ان کے دسمبر میں انتخابات کرنے فیصلے کا ساتھ دیں۔

خیال رہے کہ ایک ہفتے قبل برطانیہ، یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرنے کے قریب تر ہوگیا تھا تاہم پارلیمنٹ نے بورس جانسن کو بریگزٹ میں مزید وقت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: برطانوی پارلیمنٹ کا ایک بار پھر بریگزٹ معاہدے کے التوا کے حق میں ووٹ

بورس جانسن نے بارہا کہا ہے کہ وہ ایسا نہیں چاہتے تاہم انہیں ملک کی منتشر پارلیمنٹ کی جانب سے تاخیر کے لیے زور دیا جارہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق بریگزٹ کے معاملے پر ڈیڈلاک کو ختم کرنے کے لیے انتخابات واحد راستہ نظر آرہے ہیں جہاں پارلیمنٹ نے ان کے معاہدے کو منظور کرنے کے منٹوں بعد اس کے ٹائم ٹیبل کو مسترد کردیا تھا جو ان کی اکتوبر 31 کی ڈیڈ لائن سے مطابقت رکھتی تھی۔

تاہم وہ پارلیمنٹ میں انتخابات کے لیے 2 مرتبہ ووٹنگ ہار چکے ہیں جہاں انہیں 650 قانون سازوں میں سے 2 تہائی کی اکثریت درکار ہے۔

مرکزی اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی نے متعدد مرتبہ کہا ہے کہ وہ صرف اس وقت انتخابات کی حمایت کرے گی جب اس بات کی یقین دہانی کرائی جائے گی کہ برطانیہ کو یورپی یونین سے بغیر معاہدے کے الگ نہیں کیا جائے گا۔

بورس جانسن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خط کی کاپی ڈالتے ہوئے کہا کہ 'ہم 6 نومبر تک دستبرداری کے معاہدے کے بل کا وقت رکھیں گے تاکہ اس پر بحث اور ووٹنگ ہوسکے، اس کا مطلب ہے کہ ہم بریگزٹ کو 12 دسمبر کو انتخابات سے قبل ہی مکمل کرلیں گے'۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ اور یورپی یونین کا نئے بریگزٹ معاہدے پر اتفاق

ان کا کہنا تھا کہ 'اگر پارلیمنٹ اس موقع سے بھی فائدہ اٹھانے سے انکار کردیتی ہے اور 6 نومبر تک فیصلہ کرنے میں ناکام رہتی ہے، جس کا مجھے خوف ہے، تو معاملہ نئی پارلیمنٹ کی جانب سے حل کیا جائے گا'۔

واضح رہے کہ 3 سال سے یورپی یونین سے الگ ہونے یعنی 'بریگزٹ' کے حق میں 52 فیصد ووٹ آنے کے بعد بھی اس علیحدگی کا مستقبل واضح نہیں ہے، برطانیہ میں اب بھی بحث جاری ہے کہ کیسے اور کیا ہمیں اس کام کو سر انجام دینا چاہیے یا نہیں۔

بورس جانسن جولائی کے مہینے میں برطانیہ کے وزیر اعظم بنے تھے جنہوں نے 31 اکتوبر تک بریگزٹ مکمل کرنا تھا تاہم وہ اس میں تقریباً ناکام ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں