تھائی لینڈ کے بادشاہ نے ’زناکاری‘ میں ملوث بیڈ روم گارڈز کو فارغ کردیا

اپ ڈیٹ 30 اکتوبر 2019
ماہا وجیرالونگ کورن کو سخت گیر بادشاہ سمجھا جاتا ہے—فوٹو: رائٹرز
ماہا وجیرالونگ کورن کو سخت گیر بادشاہ سمجھا جاتا ہے—فوٹو: رائٹرز

تھائی لینڈ کے 67 سالہ بادشاہ ماہا وجیرالونگ کورن نے شاہی محل کے 2 مقامات سے 4 اعلیٰ ملازمین اور سیکیورٹی گارڈز کو ’بدکردار‘ اور ’زناکاری‘ کے مرتکب ہونے کے بعد ملازمت سے فارغ کردیا۔

بادشاہ ماہا وجیرالونگ کورن کی جانب سے مذکورہ 4 ملازمین کو نوکری سے نکالے جانے سے قبل گزشتہ ہفتے ایک خاتون اور ایک اعلیٰ پولیس افسر سمیت 6 ملازمین کو بھی ’بدکردار‘ ہونے پر ملازمت سے فارغ کیا گیا تھا۔

شاہی محل کے گزشتہ ہفتے نکالے گئے 6 ملازمین سے 2 دن قبل ہی بادشاہ نے ماضی میں اپنی انتہائی باوفا اور قریبی محافظ خاتون 34 سالہ سنینات ونگوجری پکدے سے ’بے وفائی‘ کرنے کے بعد شاہی اعزاز واپس لیا تھا۔

ماہا وجیرالونگ کورن نے خاتون محافظ سنینات ونگوجری پکدے سے شاہی اعزاز محض 2 ماہ بعد واپس لیا تھا۔

تھائی بادشاہ نے خاتون محافظ کی اعلیٰ پیشہ ورانہ خدمات اور وفاداری کے عوض انہیں ترقی دے کر ’رائل نوبیل کنسورٹ‘ کا ولی عہد جیسا عہدہ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’بے وفا‘ خاتون محافظ کے بعد تھائی لینڈ کے 6 ’بدکردار‘ افسران بھی فارغ

تاہم رواں ماہ 22 اکتوبر کو بادشاہ نے خاتون کو دیا گیا شاہی عہدہ واپس لے لیا تھا اور شاہی محل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’بے وفائی‘ کرنے اور بادشاہ کی بیوی سے ’حسد‘ کرنے کی وجہ سے خاتون سے عہدہ واپس لیا گیا۔

بادشاہ نے گزشتہ 2 ہفتوں میں قریبی خاتون محافظ سمیت ایک درجن عہدیداروں کو عہدوں سے محروم کیا ہے—فوٹو: رائٹرز
بادشاہ نے گزشتہ 2 ہفتوں میں قریبی خاتون محافظ سمیت ایک درجن عہدیداروں کو عہدوں سے محروم کیا ہے—فوٹو: رائٹرز

خاتون محافظ سے عہدہ واپس لیے جانے کے دو دن بعد ہی بادشاہ نے شاہی محل میں ملازمت کرنے والی ایک خاتون عہدیدار اور ایک اعلیٰ پولیس افسر سمیت 6 ملازمین کو ’برے کردار‘ کی وجہ سے فارغ کردیا تھا۔

شاہی محل کی جانب سے جاری بیان میں ملازمت سے فارغ کیے گئے افراد کے ’انتہائی برے کردار‘ کی وضاحت نہیں کی گئی تھی اور نہ ہی بتایا گیا تھا کہ انہیں ملازمت سے فارغ کرنے کے علاوہ کوئی سزا بھی دی گئی ہے یا نہیں۔

مزید پڑھیں: ’بے وفائی‘ کرنے پر تھائی لینڈ کے بادشاہ نے خاتون محافظ سے شاہی عہدہ واپس لے لیا

اور اب خبر سامنے آئی ہے کہ تھائی لینڈ کے بادشاہ نے شاہی محل کے مزید 4 گواہوں کو ’برے کردار‘ اور ’زناکاری‘ میں ملوث ہونے کی وجہ سے ملازمت سے فارغ کردیا۔

سنینات ونگوجری پکدے صلاحیتوں کی وجہ سے جلد ترقی کی منزلیں طے کی تھیں—فوٹو: رائٹرز
سنینات ونگوجری پکدے صلاحیتوں کی وجہ سے جلد ترقی کی منزلیں طے کی تھیں—فوٹو: رائٹرز

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق شاہی محل کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ بادشاہ نے 2 مختلف مقامات پر ملازمت کرنے والے 4 ملازمین کو ’برے کردار‘ اور ’زناکاری‘ میں ملوث ہونے پر عہدوں سے فارغ کردیا۔

رپورٹ کے مطابق بادشاہ نے بیڈرومز کے 2 سیکیورٹی گارڈ مرد ملازمین کو ’زناکاری‘ کے مرتکب ہونے کی وجہ سے عہدوں سے فارغ کیا، تاہم شاہی محل کی جانب سے مذکورہ گارڈز کے ’زناکاری‘ میں ملوث ہونے کی وضاحت نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: تھائی لینڈ کے بادشاہ نے خوبرو خاتون محافظ کو اعلیٰ شاہی عہدہ دیدیا

اسی طرح بیان میں کہا گیا کہ بادشاہ نے شاہی محل کے دوسرے مقام پر کام کرنے والے اعلیٰ سیکیورٹی افسران کو ’برے کردار‘ اور ’سستی‘ کرنے کی وجہ سے عہدوں سے محروم کردیا۔

گزشتہ ہفتے ہی بادشاہ نے خاتون ملازم اور اعلیٰ پولیس افسر سمیت 6 عہدیداروں کو نوکری سے نکالا تھا—فوٹو: رائٹرز
گزشتہ ہفتے ہی بادشاہ نے خاتون ملازم اور اعلیٰ پولیس افسر سمیت 6 عہدیداروں کو نوکری سے نکالا تھا—فوٹو: رائٹرز

تھائی لینڈ کے بادشاہ کی جانب سے سابق 'با وفا خاتون' ملازم سے شاہی عہدہ واپس لیے جانے اور دیگر ملازمین کو فارغ کرنے کا معاملہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ بادشاہ کی جانب سے شاہی فوج، پولیس اور دیگر انتطامات پر سابق بادشاہوں کے مقابلے میں زیادہ کنٹرول کرنے کی باتیں سامنے آنا شروع ہوئی تھیں۔

مزید پڑھیں: تھائی لینڈ کے بادشاہ نے اپنی خاتون محافظ سے شادی کرلی

ماہا وجیرالونگ کورن کو ان کے 2016 میں وفات پاجانے والے والد کے مقابلے زیادہ سخت بادشاہ تصور کیا جاتا ہے اور رپورٹس ہیں کہ وہ مزید بادشاہی قوانین پر اپنا کنٹرول کرنا چاہتے ہیں۔

خیال رہے کہ بادشاہ نے رواں برس مئی میں اپنی ایک اور سابق خاتون محافظ سوتھدا ایودھیا سے شادی کرکے سب کو حیران کردیا تھا۔

بادشاہ نے رواں برس مئی میں اپنی ایک اور محافظ خاتون سے شادی کرلی تھی—فوٹو: اے پی
بادشاہ نے رواں برس مئی میں اپنی ایک اور محافظ خاتون سے شادی کرلی تھی—فوٹو: اے پی

تبصرے (0) بند ہیں