نئی دہلی میں فضائی آلودگی، صورتحال سنگین ہونے پر اسکولوں کو بند رکھنے کا فیصلہ

01 نومبر 2019
فضائی آلودگی سے عوام اور بالخصوص بچوں کی صحت پر مضر اثرات رونما ہوسکتے ہیں، بھارتی حکومت کے ماحول کی نگرانی کا ادارہ — فائل فوٹو/رائٹرز
فضائی آلودگی سے عوام اور بالخصوص بچوں کی صحت پر مضر اثرات رونما ہوسکتے ہیں، بھارتی حکومت کے ماحول کی نگرانی کا ادارہ — فائل فوٹو/رائٹرز

بھارتی دارالحکومت میں مسلسل 3 روز سے فضائی آلودگی سنگین صورت اختیار کرنے پر وہاں مقیم افراد کے لیے سانس لینا مشکل ہوگیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے فضائی آلودگی کے سبب شہری حکومت نے نئی دہلی میں اسکولوں کو 5 نومبر تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسکولوں کو بند کرنے کے احکامات دینے والے شہر کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ہندی زبان میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'نئی دہلی کی پڑوسی ریاستوں میں کھیتوں کی آگ سے دھواں شہر میں داخل ہورہا ہے'۔

قبل ازیں بھارتی حکومت کے ماحول کی نگرانی کے ادارے کی جانب سے جاری ہونے والے خط میں حکومت کی جانب سے تعینات ماحولیاتی پینل نے نئی دہلی کی فضائی آلودگی کو عوامی صحت کے لیے ایمرجنسی کی صورتحال قرار دیا تھا۔

خط میں کہا گیا تھا کہ 'یہ عوامی صحت کے لیے ایمرجنسی کی صورتحال ہے کیونکہ فضائی آلودگی نقصان دہ ہے اور اس سے عوام اور بالخصوص بچوں کی صحت پر مضر اثرات رونما ہوسکتے ہیں'۔

واضح رہے کہ بھارتی حکومت کے ماحول کی نگرانی کے ادارے نے شہر میں فضائی آلودگی کو شدید قرار دیا ہے۔

نئی دہلی کے چند علاقوں میں ہوا میں پائے جانے والے مضر صحت ذرات عالمی ادارہ صحت کے زیادہ سے زیادہ محفوظ شرح سے 19 گنازیادہ ہیں۔

اقوا م متحدہ نے کہا ہے کہ دنیا کے 15 آلودہ ترین شہروں میں سے 14 شہر بھارت میں ہیں ایک رپورٹ کےمطابق ان شہروں میں سموگ سے ہر سال لاکھوں افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں