عالمی سیاست میں ہلچل، ارب پتی افراد 500 کھرب روپے سے محروم

رپورٹ کے مطابق امریکی ارب پتی بھی سیاسی ہلچل سے متاثر ہوئے —فوٹو: mamul
رپورٹ کے مطابق امریکی ارب پتی بھی سیاسی ہلچل سے متاثر ہوئے —فوٹو: mamul

عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ دولت ہی دولت کو بڑھاتی ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ بہت بڑی سرمایہ کاری ہی کاروبار اور منافع کے وسیع مواقع پیدا کرتی ہے۔

اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ دنیا کے امیر ترین افراد ہر گزرتے سال کے ساتھ مزید امیر بنتے جا رہے ہیں، تاہم عالمی اداروں کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق 2018 میں عالمی سیاست میں ہلچل، کاروباری مارکیٹ میں غیر یقینی اور ڈالر میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے دنیا کے امیر ترین افراد کی دولت میں پہلی مرتبہ ایک دہائی بعد کمی دیکھی گئی۔

پاکستانی نژاد نے دولت میں ڈونلڈ ٹرمپ کو پیچھے چھوڑ دیا

ملٹی نیشنل سرمایہ کار کمپنی ’یو بی ایس‘ اور ملٹی پروفیشنل انویسٹمنٹ کمپنی ’پی ڈبلیو سی‘ کی تازہ رپورٹ کے مطابق 2018 میں دنیا کے ارب پتی افراد کی مجموعی دولت میں 388 ارب ڈالر یعنی پاکستانی تقریبا 500 کھرب روپے کی کمی ہوئی۔

دونوں اداروں کی مشترکہ رپورٹ میں ایشیا اور امریکا سمیت دنیا کے دیگر خطوں کے ارب پتی افراد کی دولت، ان کی جانب سے سرمایہ کاری کیے جانے اور ان کی دولت میں منافع اور کمی کو دیکھا گیا۔

ملٹی نیشنل عالمی اداروں کے جائزے سے معلوم ہوا کہ 2008 کے بعد پہلی مرتبہ 2018 میں دنیا کے ارب پتی افراد کی مجموعی دولت میں اضافے کے بجائے تقریبا 12 فیصد تک کمی ہوئی۔

جیف بزوز دنیا کے امیر ترین شخص ہیں—فوٹو: اے پی
جیف بزوز دنیا کے امیر ترین شخص ہیں—فوٹو: اے پی

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سب سے زیادہ ایشیائی ارب پتی متاثر ہوئے اور ایشیا میں سب سے زیادہ چین کے ارب پتی افراد متاثر ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کے امیر ترین شخص 58 کھرب روپے سے کیسے 'محروم' ہوئے؟

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ارب پتی افراد کی مجموعی کمائی میں 2018 سے قبل مسلسل پانچ سال تک اضافہ ہوتا رہا لیکن گزشتہ برس ان کی دولت میں حیران کن طور پر کمی دیکھی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ 15 برس میں 2018 میں پہلی بار ارب پتی افراد کی جانب سے سرمائے میں کمی دیکھی گئی، ساتھ ہی ارب پتی افراد نے سماجی و فلاحی منصوبوں کے ذریعے بھی اپنی دولت کو بڑھانے سے گریز کیا۔

بل گیٹس دوسرے نمبر پر ہیں—فوٹو: اے پی
بل گیٹس دوسرے نمبر پر ہیں—فوٹو: اے پی

دلچسپ بات یہ ہے کہ جہاں 2018 میں دنیا بھر کے ارب پتی افراد کی مجموعی دولت میں کمی دیکھی گئی، وہیں امریکا میں ایک سال کے دوران 33 افراد ارب پتی بنے۔

ساتھ ہی بتایا گیا کہ گزشتہ سال خواتین ارب پتی کی تعداد میں 46 فیصد اضافہ دیکھا گیا، تاہم مجموعی طور پر ارب پتی افراد مشکلات کا شکار رہے۔

مزید پڑھیں: دنیا کے امیر ترین افراد کی ایک عادت مشترک

رپورٹ کے مطابق امریکا سے تعلق رکھنے والے اور ٹیکنالوجی سے وابستہ ارب پتی افراد کو دیگر ارب پتیوں کے مقابلے میں کم مشکلات کا سامنا رہا اور سب سے زیادہ چین کے ارب پتی امریکا اور چین کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے متاثر ہوئے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ چین میں تقریبا ہر تین دن بعد ایک شخص ارب پتی بنتا ہے، تاہم ڈالر کی قدر میں کمی، چین کے عالمی کاروباری اداروں کے ساتھ کشیدہ تعلقات کی وجہ سے چین کے ارب پتی افراد کو زیادہ مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔

رپورٹ میں واضح طور پر کسی ارب پتی شخص کا ذکر نہیں کیا گیا بلکہ مجموعی طور بتایا گیا کہ ارب پتی افراد کی دولت میں 388 ارب ڈالر کی کمی ہوئی جبکہ ایک ہزار سے زائد ارب پتیوں کے پاس 2018 تک 8 ہزار 539 ارب ڈالر کی دولت تھی۔

مارک زکربرگ چوتھے امیر ترین امریکی ہیں—فوٹو: اے پی
مارک زکربرگ چوتھے امیر ترین امریکی ہیں—فوٹو: اے پی