وزیراعظم کا سٹیزن پورٹل پر شکایات کے حل میں تاخیر کا نوٹس

اپ ڈیٹ 11 نومبر 2019
گزشتہ سال اکتوبر کے مہینے میں وزیر اعظم عمران خان نے ایپ کو متعارف کروایا تھا— فائل فوٹو: پی ٹی آئی
گزشتہ سال اکتوبر کے مہینے میں وزیر اعظم عمران خان نے ایپ کو متعارف کروایا تھا— فائل فوٹو: پی ٹی آئی

وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان سٹیزن پورٹل پر شہریوں کی شکایات کو متعین کردہ طریقہ کار کے مطابق نہ نمٹانے اور شکایات کے حل میں تاخیر کانوٹس لے لیا۔

سرکاری خبررساں ادارے 'اے پی پی' کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم آفس کی تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو ارسال کیے گئے خط میں کہا گیا کہ نے پاکستان سٹیزن پورٹل پر شہریوں کی شکایات کے حل کے متعلقہ افسران کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔

وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ چند افسران کے ڈیش بورڈ کی چانچ پڑتال کی گئی تھی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ شکایات ہدایات کے مطابق حل نہیں کی جارہی تھیں اور نہ ہی مناسب سطح پر ان کے ازالے کے لیے کوئی فیصلہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان سٹیزن پورٹل سے 5 لاکھ سے زائد شکایات کا ازالہ

اس میں کہا گیا کہ 'شہریوں کو جواب کے معیار سے ثابت ہوتا ہے کہ نظام کو ماتحت افسران کے ہاتھ میں دے دیا گیا اور اکثر فیصلے وہی کرتے ہیں'۔

وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق کمیٹی کی سربراہی جوائنٹ سیکریٹری کرے گا اور اس میں وزارت یا ڈویژن کے انتظامی ترجمان، تکنیکی ترجمان، وزارت سے وابستہ محکموں کے ترجمان پر مشتمل ہوگی۔

بیان کے مطابق کمیٹی، متعین کردہ افسران کے ڈیش بورڈ کی کارکردگی کئ جانچ پڑتال کرے گی اور اب تک حل شدہ اور غیر شدہ حل شکایات سے متعلق خامیوں کی نشان دہی بھی کرے گی۔

وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کمیٹی بدترین کارکردگی کے ذمہ داران افسران اور بہترین کارکردگی دکھانے والے افسران کی نشاندہی کرے گی اور سٹیزن پورٹل کے ذریعے شکایات کے حل سے متعلق کامیابی کے تناسب سے بھی آگاہ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: سٹیزن پورٹل: سندھ کے محکمہ تعلیم سے متعلق 22 سو شکایات، ایک بھی حل نہ ہوسکی

وزیراعظم کی جانب سے کارکردگی کے جائزے سے متعلق رپورٹ جمع کروانے کے لیے وزارتوں اور ڈویژنز کو 30 روز کی مہلت دی گئی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ افسران کی کارکردگی کے جائزے کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ شہریوں کو کہا گیا کہ انہیں ریلیف یا جزوی ریلیف دے دیا گیا ہے لیکن حقیقت میں صورتحال اس کے بر عکس تھی اور شکایات کے ازالے کے حوالے سے غلط بیانی سے کام لیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ شہریوں کو شکایات کے حوالے سے ثبوت فراہم کرنے پر اصرار کے باوجود بہت ساری حل شدہ شکایات کے ثبوت موجود نہیں تھے جبکہ بہت سی درخواستوں کو غیر متعلقہ سطح پر نمٹایا گیا۔

خیال رہے کہ 13 فروری کو پاکستان سٹیزن پورٹل ایپ کو ورلڈ گورنمنٹ سمٹ (ڈبلیو جی ایس) میں دوسری بہترین سرکاری ایپلی کیشن قرار دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر کے مہینے میں وزیر اعظم عمران خان نے اس ایپ کو متعارف کروایا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں