پاکستان میں 10 برس بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی، پاک-سری لنکا سیریز کے شیڈول کا اعلان

اپ ڈیٹ 18 نومبر 2019
2009 میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گرد حملے کے بعد سے پاکستان نے کسی بھی ٹیسٹ میچ کی میزبانی اپنی سرزمین پر نہیں کی— فائل فوٹو: اے ایف پی
2009 میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گرد حملے کے بعد سے پاکستان نے کسی بھی ٹیسٹ میچ کی میزبانی اپنی سرزمین پر نہیں کی— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 10 سال بعد پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا شیڈول جاری کردیا۔

پی سی بی سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کھیلے جانے والی ٹیسٹ سیریز کا پہلا میچ 11 سے 15 دسمبر تک پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم جبکہ دوسرا 19 سے 23 دسمبر تک نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا۔

سری لنکا نے 2 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کے لیے رواں برس اکتوبر میں اور پھر دسمبر میں وائٹ بال کرکٹ کے لیے واپس آنا تھا لیکن سری لنکا نے سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے محدود فارمیٹ کی سیریز کو ٹیسٹ میچ سے تبدیل کردیا تھا۔

پی سی بی کے مطابق سری لنکا کرکٹ نے پاکستان میں ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کے کامیاب انعقاد کے بعد فیوچر ٹورز پروگرام کے تحت ٹیسٹ سیریز کے شیڈول کی تصدیق کی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کیلئے پی سی بی کا اہم اقدام

اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان نے کہا کہ ' یہ پاکستان کے لیے ایک شاندار خبر ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ دنیا کے کسی اور ملک کی طرح پاکستان بھی ایک محفوظ ملک ہے'۔

انہوں نے کہا کہ ' ہم ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیم بھجوانے پر سری لنکا کے مشکور ہیں جو بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی میں پی سی بی کوششوں کا نتیجہ ہے اور اس سے نوجوان نسل اور شائقین کو بھی کرکٹ کی جانب راغب کرنے میں مدد ملے گی'۔

ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ نے کہا کہ ' ٹیسٹ سیریز کے شیڈول کی تصدیق کے بعد اب ہماری توجہ سیریز کے انتظامات کے اعلیٰ معیار کے مطابق یقینی بنانے پر مرکوز ہوگی'۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں رواں سال ٹیسٹ کرکٹ کی بحالی کے امکانات روشن

ان کا کہنا تھا کہ ' اس ٹیسٹ سیریز کو کھلاڑیوں، حکام، فینز اور میڈیا کے لیے یادگار بنانے میں ہم کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے'۔

علاوہ ازیں سری لنکا کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ایشلے ڈی سلوا نے دورہ پاکستان کی تصدیق کی اور کہا کہ ' ہمارے پہلے دورے کی بنیاد پر ہم پرسکون ہیں اور یقین ہے کہ ٹیسٹ سیریز کے لیے صورتحال ساز گار ہوگی'۔

یاد رہے کہ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر لاہور میں ہوئے دہشت گرد حملے کے بعد سے پاکستان نے اپنی سرزمین پر کسی بھی ٹیسٹ میچ کی میزبانی نہیں کی تھی۔

اس کے بعد سے پاکستان کو اپنی تمام ہوم سیریز متحدہ عرب امارات کے نیوٹرل مقام پر کھیلنی پڑیں البتہ وہاں سیریز کا انعقاد پر پی سی بی کی خطیر رقم خرچ ہوتی ہے اور اسی وجہ سے بورڈ ایک عرصے سے غیرملکی ٹیموں کو پاکستان آ کر کھیلنے کے لیے آمادہ کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کرکٹ کی واپسی کیلئے اپنا حصہ ڈالنا چاہتے ہیں، سربراہ آئرلینڈ کرکٹ

2015 میں زمبابوے کی ون ڈے سیریز میں میزبانی کرنے کے بعد ٹیسٹ کھیلنے والے تین ملکوں پر مشتمل ورلڈ الیون نے 2017 میں پاکستان کا دورہ کر کے تین ٹی20 انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کھیلی تھی۔

پھر سری لنکا کی ٹیم ایک ون ڈے میچ کھیلنے پاکستان آئی تھی جس کے بعد ویسٹ انڈیز نے تین ٹی20 میچوں کی سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور اس کے بعد پی سی بی ملک میں عالمی کرکٹ کی مکمل بحالی کے حوالے سے آگے بڑھ رہا ہے۔

اس دوران ملک میں پاکستان سپر لیگ کے میچز کا انعقاد بھی ہوتا رہا جس میں دنیا بھر کے سپر اسٹارز نے شرکت کی خصوصاً پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن کے 8 میچز پاکستان میں منعقد ہوئے جس میں تمام ہی ٹیموں کے غیرملکی کھلاڑیوں نے کراچی آ کر میچز کھیلے۔

تبصرے (0) بند ہیں