بھارتی کمپنی کی تیار کردہ ’مانع حمل‘ مصنوعات ناقص نکلیں

20 نومبر 2019
بھارتی کمپنی کے بنائے گئے کنڈوم غیر محفوظ ہیں، رپورٹ—فوٹو: ایوری تھنگ ویلتھ
بھارتی کمپنی کے بنائے گئے کنڈوم غیر محفوظ ہیں، رپورٹ—فوٹو: ایوری تھنگ ویلتھ

ایک عالمی تنظیم کے لیے بھارت میں تیار کی جانے والی ’مانع حمل‘ مصنوعات کے ناقص نکلنے کے بعد انہیں واپس منگوالیا گیا۔

دنیا بھر میں ’منصوبہ بندی‘ اور ’مانع حمل‘ جیسے منصوبوں پر کام کرنے والی عالمی تنظیم ’میری اسٹوپس‘ کے لیے بھارتی کمپنی کے تیارہ کردہ ’لائف گارڈ‘ نامی کنڈوم ناقص نکلے ہیں۔

بھارتی کمپنی نے فلاحی تنظیم کے لیے افریقی ملک یوگینڈا کے لیے بھاری تعداد میں کنڈوم تیار کیے تھے، جو یوگینڈا کے حکومتی ادارے کی جانب سے کیے گئے جائزے کے دوران معیار پر پورا نہیں اترے اور ان کے ناقص ہونے کی وجہ سے انہیں واپس منگوایا جا رہا ہے۔

افریقی اخبار ’ڈیلی نیشن‘ نے اپنی رپورٹ میں یوگینڈا کی نیشنل ڈرگ اتھارٹی (این ڈی اے) کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ میری اسٹوپس کی جانب سے ملک بھر میں تقسیم کیے گئے 40 لاکھ کنڈوم غیر معیاری نکلے۔

تنظیم کی جانب سے ملک بھر میں تقسیم کیے گئے کنڈوم اپریل و مئی 2018 میں تیار ہوئے تھے اور ان پر مارچ و اپریل 2024 کی ایکسپائری ڈیٹ درج تھی۔

میری اسٹوپس یوگنڈا میں ماہانہ 15 لاکھ کنڈوم تقسیم کرتی ہے،—فوٹو: ڈیویکس
میری اسٹوپس یوگنڈا میں ماہانہ 15 لاکھ کنڈوم تقسیم کرتی ہے،—فوٹو: ڈیویکس

لاکھوں کنڈوم دو کھیپوں میں تیار ہوئے تھے اور دونوں کے بیچ نمبر بھی الگ الگ ہیں، تاہم این ڈی اے کی جانب سے جائزہ لینے سے پتہ چلا کہ تمام کے تمام کنڈوم غیر معیاری اور ناقص ہیں۔

این ڈی اے حکام کے مطابق میری اسٹوپس کے کنڈوم میں سوراخ ہیں یا وہ استعمال کے دوران پھٹ جاتے ہیں۔

کنڈوم کے ناقص ہونے کے بعد این ڈی اے حکام نے میری اسٹوپس کو تمام کنڈوم واپس منگوانے کے احکامات جاری کردیے جس کے بعد تنظیم نے تقسیم کیے گئے کنڈومز کی واپسی شروع کردی۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ نے اسی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ میری اسٹوپس نے ناقص نکلنے والے تقریبا 10 لاکھ کنڈوم واپس منگوالیے ہیں جب کہ دیگر کنڈومز کی واپسی پر بھی کام جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق ناقص نکلنے والے تمام کنڈومز بھارت میں تیار ہوئے تھے اور وہیں سے میری اسٹوپس تنظیم نے مذکورہ کنڈومز کو یوگینڈا بھجوایا۔

میری اسٹوپس یوگینڈا میں نہ صرف مفت کنڈوم تقسیم کرتی ہے بلکہ وہ مانع حمل کے لیے دیگر دوائیاں بھی مفت فراہم کرتی ہے۔

یوگینڈا کی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں سالانہ تقریباً 8 کروڑ کنڈوم کی ضرورت پڑتی ہے اور مذکورہ تعداد کو پورا کرنے کے لیے میری اسٹوپس اہم کردار ادا کرتی ہے۔

لائف گارڈ نامی کنڈومز کو واپس منگوالیا گیا—فوٹو: میری اسٹوپس
لائف گارڈ نامی کنڈومز کو واپس منگوالیا گیا—فوٹو: میری اسٹوپس

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں