ریاستیں سیکیورٹی مسائل کو اقتصادی تعلقات سے حل کرسکتی ہیں، وزیر خارجہ

اپ ڈیٹ 21 نومبر 2019
وزیر خارجہ نے اسلام آباد کے انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز میں کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا —تصویر: اے پی پی
وزیر خارجہ نے اسلام آباد کے انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز میں کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا —تصویر: اے پی پی

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دنیا کو محفوظ اور خوشحال بنانے کے لیے سیکیورٹی مسائل کا متحرک حل تلاش کرنے کے بجائے ممالک کے درمیان باہمی انحصار کو فروغ دینے پر زور دیا۔

انہوں نے یہ بات اسلام آباد کے انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز (آئی ایس ایس آئی) میں 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ’عالمی اور خطے کی طاقتوں کی جانب سے ایشیا کے حوالے سے فوج اور سیکیورٹی پہلوؤں پر خصوصی توجہ دور رس نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: ون بیلٹ ون روڈ : 21ویں صدی کا سب سے بڑا منصوبہ؟

ان کا کہنا تھا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) اور اس کا مرکزی منصوبہ مثلاً پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اس بات کی امید جگاتے ہیں کہ جامع اور اجتماعی حل ہماری دنیا کو مزید محفوظ اور خوشحال بنائیں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سیکیورٹی مسائل حرکی طریقوں کے بجائے معاشی شراکت داری سے حل کیے جاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’اس لیے ہمیں سیکیورٹی مسائل سے منسلک ایجنڈے سے اپنی توجہ باہمی انحصار اور رابطوں پر مرکوز کرنے کی ٹھوس کوششیں کرنی ہوگی۔

وزیر خارجہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ چین کے بی آر آئی منصوبے اور اس سے منسلک سی پیک کے ذریعے بھی نقطہ نظر میں خاطر خواہ تبدیلی آئے گی۔

مزید پڑھیں: ون بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ: ایک تاریخی موقع

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے کو جن 4 بڑے مسائل کا سامنا ہے اس میں امریکا اور چین کی مسابقت خصوصاً تجارتی معاملات، امریکا اور ایران کشیدگی، افغانستان میں عدم استحکام اور ہندوتوا کے غلبے کے زیر اثر بھارت، شامل ہیں۔

دوسری جانب تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل اعزاز احمد چوہدری نے علاقائی صورتحال میں تبدیلی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بڑی طاقتوں کی چپقلش عالمگیریت کے پرانے نظریے کو ختم اور ایک نئے نقطہ نظر کا سبب بن سکتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور سی پیک منصوبہ دورِ حاضر کے چیلنجز سے نمٹنے میں مدد کرسکتا ہے۔


یہ خبر 21 نومبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں