بھارت: 'دلت' نوجوان سے شادی کی خواہش پر ماں نے بیٹی کو زندہ جلا دیا

اپ ڈیٹ 21 نومبر 2019
لڑکی کو دلت نوجوان سے شادی کرنے سے روکنے کے لیے خاتون نے یہ اقدام اٹھایا —فائل فوٹو: رائٹرز
لڑکی کو دلت نوجوان سے شادی کرنے سے روکنے کے لیے خاتون نے یہ اقدام اٹھایا —فائل فوٹو: رائٹرز

بھارت میں ایک اور انسانیت سوز واقعہ سامنے آیا ہے اور ایک خاتون نے اپنی بیٹی کو 'نچلی' ذات کے لڑکے سے شادی کرنے کی خواہش پر زندہ جلا دیا۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست تامل ناڈو میں نگاپتینام علاقے کے گاؤں وازہمنگلم کے مضافات میں ایک خاتون نے اپنی 17 سالہ بیٹی کو ہندوؤں کی نچلی ذات 'دلت' سے تعلق رکھنے والے لڑکے سے شادی کرنے سے روکنے کے لیے زندہ جلا دیا۔

ساتھ ہی خاتون نے خود کو بھی آگ لگالی تاہم وہ زندہ بچ گئیں اور اس کا 80 فیصد جسم جھلس گیا لیکن لڑکی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گئی۔

مزید پڑھیں: بھارت: ریسٹورنٹ مالک سے الجھنے پر دَلت نوجوان پر برہنہ کرکے تشدد

رپورٹ میں بتایا گیا کہ نہم جماعت کی طالبہ اپنے ہی علاقے میں رہنے والے 22 سالہ لڑکے راج کمار سے شادی کرنا چاہتی تھی اور ان کا آنے والے پیر کو شادی کا منصوبہ تھا کیونکہ اس سے ایک روز قبل اتوار کو لڑکی کی عمر 18 سال ہوجانی تھی۔

رپورٹ میں یہ بتایا گیا کہ لڑکی کے والدین اس رشتے کے خلاف تھے اور وہ اپنی بیٹی کی شادی اپنی برادری میں کرنا چاہتے تھے، تاہم اس حوالے سے لڑکے کو معلوم ہونے پر اس نے وکیل کی مدد سے لڑکی کو ایک ہاسٹل میں منتقل کرنے کا ارادہ کرلیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: تشدد کا شکار دلت نوجوان ہلاک

تاہم مذکورہ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا لڑکی کی والدہ امہ ماہیشوری کو جوڑے کے اس منصوبے کے بارے میں معلوم ہوگیا تھا اور انہوں نے اپنی بیٹی سے لڑکے سے رابطہ منقطع کرنے کا کہا لیکن اس پر دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔

بعد ازاں منگل کی رات کو ساڑھے 4 بجے کے قریب خاتون نے بیٹی پر اس وقت مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگا دی جب وہ سو رہی تھی، جس کے بعد امہ ماہیشوری نے خود پر تیل چھڑک کر آگ لگائی۔

رپورٹ کے مطابق دونوں خواتین کی چلانے کی آواز پر علاقہ مکین جمع ہوگئے اور دونوں کو ہسپتال منتقل کردیا، جہاں لڑکی ہلاک ہوگئی جبکہ امہ ماہیشوری زیر علاج ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں