وزیراعظم کا ٹرمپ سے رابطہ،کشمیر تنازع کے حل کیلئے امریکا کے کردار پر زور

وزیر اعظم نے امریکی صدر کی کشمیر کے حوالے سے کوششوں اور ثالثی کی پیشکش کو سراہا، وزیر اعظم ہاؤس — فائل فوٹو: وائٹ ہاؤس فلکر
وزیر اعظم نے امریکی صدر کی کشمیر کے حوالے سے کوششوں اور ثالثی کی پیشکش کو سراہا، وزیر اعظم ہاؤس — فائل فوٹو: وائٹ ہاؤس فلکر

وزیر اعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فونک رابطے میں مقبوضہ کشمیر کے تنازع کے حل کے لیے امریکی صدر کے کردار پر زور دیا ہے۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق عمران خان کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس میں دوطرفہ اور خطے کے امور پر بات چیت کی گئی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان میں مغربی پروفیسرز کی رہائی انتہائی مثبت ہے اور پاکستان کو ان کے محفوظ اور آزاد ہونے پر خوشی ہے۔

امریکی صدر نے اس مثبت نتیجے میں سہولت کاری کے لیے پاکستان کی کوششوں پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔

مزید پڑھیں: عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ میں ایک مرتبہ پھر رابطہ، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گفتگو

یاد رہے کہ 2روز قبل طالبان نے افغان حکومت سے تبادلوں کے معاہدے کے تحت جنوبی افغانستان میں 2016 میں قید کیے گئے 2 غیرملکی پروفیسرز کو رہا کردیا تھا۔

مقامی پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ 'صبح 10 بجے امریکی یونیورسٹی کے 2 پروفیسرز کو زابل صوبے کے ضلع نوبہار میں رہا کردیا گیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'رہا کیے گئے دونوں افراد کو امریکی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے صوبے سے باہر لے جایا گیا'۔

عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وزیر اعظم نے پُرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے افغان امن عمل کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان کے عزم کو دہرایا جبکہ دونوں رہنماؤں نے اس مشترکہ مقصد کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم اور امریکی صدر کی ملاقات، مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ 80 لاکھ سے زائد افراد 100 سے زائد دنوں سے محاصرے میں ہیں۔

وزیر اعظم نے امریکی صدر کی کشمیر کے حوالے سے کوششوں اور ثالثی کی پیشکش کو سراہا، ساتھ ہی مقبوضہ کشمیر کے تنازع کے پُرامن حل کے لیے ان کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر تنازع کے حل کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھیں۔

دونوں رہنماؤں نے واشنگٹن اور نیویارک میں بات چیت کو یاد کرتے ہوئے دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے اور مستقل رابطے میں رہنے پر بھی اتفاق کیا۔

علاوہ ازیں ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا امریکا کے اسٹیٹ سیکریٹری مائیک پومپیو نے رواں ہفتے قیدیوں کے تبادلے کو افغانستان میں 40 سال سے جاری خونریزی کے سیاسی حل کے لیے امید قرار دیا تھا۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'ہم اس پیش رفت کو امید کے طور پر دیکھتے ہیں کہ 40 سال سے جاری خوفناک اور مہنگا تنازع افغان جنگ جلد سیاسی حل کے ذریعے انجام تک پہنچے گی۔

دونوں رہنماؤں نے پاک-امریکا تعلقات مضبوط کرنے کا اعادہ کیا، وائٹ ہاؤس

ادھر وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں ڈپٹی پریس سیکریٹری جیوڈ ڈیر نے کہا کہ 'صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے گفتگو کی'۔

بیان میں کہا گیا کہ 'صدر ٹرمپ نے امریکی مغوی کیون کنگ اور آسٹریلوی مغوی ٹیموتھی ویکس کی بازیابی کے لیے پاکستان کے تعاون پر وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا'۔

وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'صدر ٹرمپ کو امید ہے کہ یہ مثبت پیش رفت افغانستان میں امن عمل میں مزید کردار ادا کرے گی'۔

بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے ایک مرتبہ پھر پاک-امریکا تجارتی تعلقات مضبوط کرنے کا اعادہ کیا جو رواں برس نیا ریکارڈ بنانے کے لیے تیار ہیں، اس کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان بھی تعلقات مضبوط کرنے کا عزم کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں