3 سال کی ڈگری 9 ماہ میں حاصل کرنے والا بچہ

اپ ڈیٹ 22 نومبر 2019
لورینٹ سائمنز — فوٹو/ نیوز سکائے
لورینٹ سائمنز — فوٹو/ نیوز سکائے

نیدرلینڈ یونیورسٹی کا 9 سالہ طالب علم لورینٹ سائمنز جلد ہی الیکٹرک انجینئرنگ کی تعلیم مکمل کرکے دنیا کا کم عمر ترین گریجویٹ بننے جارہا ہے۔

نیوز سکائے کی رپورٹ کے مطابق لورینٹ سائمنز کے دوست اور اساتذہ انہیں بےحد ذہین کہتے ہیں، لورینٹ بیلجیئم کے شہر اوسٹینڈ میں پیدا ہوئے، وہ ہالینڈ میں آئینڈہوون یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں الیکٹریکل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں، یونیورسٹی میں داخلے کے وقت ان کی عمر آٹھ برس تھی۔

یونیورسٹی میں موجود اساتذہ لورینٹ سائمنز کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ ان کی یونیورسٹی میں آنے والے کسی بھی طالب علم سے بہت زیادہ ہوشیار ہیں۔

مزید پڑھیں: 11 سالہ بچے نے قائم کی ذہانت کی مثال

لورینٹ یونیورسٹی میں الیکٹرک انجینئرنگ کی تعلیم مکمل کررہے ہیں، انہوں نے 9 ماہ میں کامیابی سے یہ ڈگری حاصل کرلی۔

لورینٹ سائمنز — فوٹو/ نیوز سکائے
لورینٹ سائمنز — فوٹو/ نیوز سکائے

عام طور پر کسی بھی طالب علم کو یہ ڈگری حاصل کرنے میں تین سال کا وقت لگتا ہے، لیکن لورینٹ جن کا آئی کیو لیول بےحد زیادہ ہے وہ صرف 9 ماہ میں یہ ڈگری حاصل کرلیں گے۔

لورینٹ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ وہ کرسمس کی چھٹیوں کا انتظار کررہے ہیں جبکہ انہوں نے ڈگری حاصل کرنے کے بعد پی ایچ ڈی کرنے کا منصوبہ بھی بنا لیا ہے ساتھ ساتھ وہ میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے کے بھی خواہش مند ہیں تاکہ وہ مصنوعی اعضاء تیار کرسکیں۔

لورینٹ کے والد کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ 'اس کی تعلیم ہی اس کے لیے کھیل ہے اور ہم اس سے خوش اور مطمئن ہیں'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں