مفادپرست عناصر اسلام آباد اور مظفرآباد میں تصادم چاہتے ہیں، وزیراعظم آزاد کشمیر

اپ ڈیٹ 23 نومبر 2019
آزاد کشمیر میں 24 نومبر کو ضمنی انتخابات ہوں گے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
آزاد کشمیر میں 24 نومبر کو ضمنی انتخابات ہوں گے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کے وزیر اعظم راجا فاروق حیدر نے کہا ہے کہ کچھ مفاد پرست افراد مظفرآباد اور اسلام آباد کی حکومتوں کے مابین تعلقات کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔

اپنے ایک بیان میں کسی کا نام لیے بغیر راجا فاروق حیدر نے وفاقی وزرا کو مشورہ دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کی حساسیت کی خاطر آزاد علاقوں کے دوروں کے دوران جموں و کشمیر کے داخلی امور کے بارے میں اپنے تبصروں میں احتیاط برتیں۔

مزیدپڑھیں:بھارتی فوج کی وزیر اعظم آزاد کشمیر کے ہیلی کاپٹر پر فائرنگ

واضح رہے کہ مقامی پریس کے مطابق وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے میرپور میں کہا تھا کہ چیف سیکریٹری آزاد جموں و کشمیر میں وفاق کا نمائندے ہیں اور آزاد جموں و کشمیر میں بدعنوانی کا احتساب ہوگا۔

وفاقی وزیر اعظم سواتی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے علاقائی صدر اور ضمنی انتخابات کے امیدوار بیرسٹر سلطان محمود کی انتخابی مہم میں حصہ لینے کے لیے میرپور میں موجود تھے۔

یہاں یہ بات یاد رہے کہ آزاد کشمیر میں 24 نومبر کو ضمنی انتخابات شیڈول ہیں۔

تاہم مقامی میڈیا کے مطابق وفاقی وزیر نے الزام لگایاکہ 'سابق وزیر اعظم نواز شریف عدلیہ کی آڑ میں ملک سے فرار ہوگئے'۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر انتخابات میں مسلم لیگ نے میدان مار لیا

جس پر آزاد کشمیر کے وزیر اعظم نے اپنے بیان میں کہا ’میں وفاقی وزرا سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ آزاد کشمیر میں اپنی سیاسی گندگی نہ دھوئیں‘، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وفاقی وزرا مقبوضہ کشمیر میں رونما ہونے والی حساس صورتحال کے پیش نظر احتیاط برتیں۔

وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر نے کہا کہ چیف سیکریٹری آزاد جموں و کشمیر حکومت کے ماتحت افسر تھے، وہ کسی کے نمائندے نہیں تھے۔

مزیدپڑھیں: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے پر بھارتی حکومت سے جواب طلب

راجا فاروق حیدر نے اعظم سواتی کو مخاطب کرکے خبردار کیا کہ ایک وفاقی وزیر کا بیان پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے مابین تعلقات کو مضحکہ خیز بنانے کا مترادف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت ’مکمل تعاون‘ کرنے اور ترقیاتی گرانٹ کی تمام اقساط کو بروقت جاری کرنے پر وفاقی حکومت کے مشکور ہیں۔

ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’کچھ لوگ اپنی ذاتی خواہشات کی تکمیل کے لیے وفاقی اور آزاد کشمیر کی حکومتوں کے مابین تعلقات میں تلخی پیدا کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم انہیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارا دشمن (بھارت) ایسی صورتحال کا منفی فائدہ اٹھایا سکتا ہے‘۔

مزیدپڑھیں: 'کشمیر میں کچھ ہوا تو بھارت کو اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے'

ضمنی انتخاب کے بارے میں فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ یہ ایک قانونی اور آئینی مسئلہ ہے کہ عدالتوں اور الیکشن کمیشن کے ذریعے تمام امور نمٹائے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے علاقائی چیف کا الزام کہ آزاد جموں و کشمیر کی حکومت نے ’اپنی ممکنہ شکست‘ کی وجہ سے ضمنی انتخاب معطل کر دیا، بے بنیاد تھا۔

وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر نے کہا کہ چونکہ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اس لیے وہ کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔

تبصرے (0) بند ہیں