گلالئی اسمٰعیل کے والد کی 'مشروط' ضمانت منظور

25 نومبر 2019
پروفیسر محمد اسمٰعیل کے خلاف سائبر کرائم سیل نے مقدمہ درج کیا تھا—فائل فوٹو: گلالئی اسمٰعیل ٹوئٹر
پروفیسر محمد اسمٰعیل کے خلاف سائبر کرائم سیل نے مقدمہ درج کیا تھا—فائل فوٹو: گلالئی اسمٰعیل ٹوئٹر

پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی) نے انسانی حقوق کی کارکن گلالئی اسمٰعیل کے والد پروفیسر محمد اسمٰعیل کو مشروط ضمانت دے دی۔

صوبہ خیبرپختونخوا کی عدالت عالیہ کے جسٹس قیصر رشید پر مشتمل ایک رکنی بینچ نے مذکورہ معاملے کی سماعت کی۔

اس دوران عدالت نے پروفیسر محمد اسمٰعیل کو مستقبل میں 'محتاط' رہنے کا کہتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے اور 2 افراد کی ضمانت دینے کی ہدایت کی۔

مزید پڑھیں: امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا گلالئی اسمٰعیل کے والد کے ’اغوا‘ پر اظہارِ تشویش

واضح رہے کہ پروفیسر محمد اسمٰعیل کو 25 اکتوبر کو اس وقت عدالتی ریمانڈ پر بھیجا گیا تھا جب ایک روز قبل ان کی بیٹی کی جانب سے الزام لگایا گیا تھا کہ انہیں پشاور ہائیکورٹ کے باہر سے 'ملیشیا کے کپڑوں' میں ملبوس افراد کی جانب سے اغوا کیا گیا۔

تاہم بعد ازاں عدالت نے انہیں ابتدائی طور پر 14 روز کے ریمانڈ پر بھیجا جبکہ اس کے بعد ان کے عدالتی ریمانڈ میں مزید توسیع کی گئی۔

پروفیسر محمد اسمٰعیل کے خلاف پشاور میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کے سائبر کرائم سرکل نے پاکستان کرائمز ایکٹ (پیکا) 2016 کی دفعہ 10 اور 11 جبکہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 109 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

انہوں نے پشاور کی خصوصی عدالت میں ضمانت کی درخواست کی تھی تاہم پہلے اسے مسترد کردیا گیا تھا۔

تاہم آج ہونے والی سماعت کے دوران جسٹس قیصر رشید نے ضمانت کی درخواست میں اسسٹنٹ اٹارنی جنرل (اے جی) کی غیرموجودگی پر برہمی کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: گلالئی اسمٰعیل نیویارک ’فرار‘، سیاسی پناہ کیلئے درخواست دے دی

اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کے بجائے عدالت میں ڈپٹی اٹارنی جنرل اصغر خان کنڈی پیش ہوئے،جس پر جج کی جانب سے کہا گیا کہ اسسٹنٹ اے جی نے انہیں یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ سماعت سے غیرحاضر نہیں ہوں گے اور جب ضرورت ہوئی اٹارنی جنرل کے دفتر سے نمائندہ پیش ہوگا۔

جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیے کہ 'لگتا ہے اٹارنی جنرل کے دفتر نے ایسے لوگوں کا تقرر کیا ہے جو عدالتوں میں پیش نہیں ہوتے'۔

اس موقع پر عدالت نے اٹارنی جنرل کے دفتر پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کے ان کی عدالت میں داخلے کو ممنوع کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں