داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کیلئے 52 ارب روپے کے معاہدے پر دستخط

اپ ڈیٹ 26 نومبر 2019
معاہدے پر دستخط 510 ارب روپے لاگت کے ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے لیے ایک سنگِ میل ہے —  پاک ورکرز ڈاٹ کام /فائل
معاہدے پر دستخط 510 ارب روپے لاگت کے ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے لیے ایک سنگِ میل ہے — پاک ورکرز ڈاٹ کام /فائل

اسلام آباد: واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ (اسٹیج ون) کے الیکٹرومیکینکل ورکس کے لیے جنرل الیکٹرک ہائیڈور چائنہ اور پاور ژونگنان انجینئرنگ کارپوریشن کے ساتھ 52 ارب روپے کے معاہدے پر دستخط کردیے۔

داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے جنرل مینیجر اور پروجیکٹ ڈائریکٹر انوار الحق اور جوائنٹ وینچر کے نمائندے جنرل الیکٹرک ہائیڈور چائنہ (جی ای ایچ سی) کے ڈپٹی جنرل مینیجر ایجان ژو نے اس حوالے سے منعقدہ تقریب میں دونوں فریقین کی جانب سے دستخط کیے۔

معاہدے پر دستخط کی تقریب میں فرانسیسی سفیر مارک بریٹی، ورلڈ بینک کنٹری ڈائریکٹر، چینی اور امریکی سفارت کار، سیکریٹری آبی وسائل محمد اشرف اور چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین بھی شریک تھے۔

دستخط شدہ معاہدے میں 6 فرانسس ٹربائن، مین ٹرانسفارمرز، جنریٹرز، جنریٹر اور اسٹیشن سروس سوئچ گیئر کے ڈیزائن، فراہمی اور تنصیب کے ساتھ دیگر آلات بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: داسو ہائیڈرو توانائی منصوبے پر اہم اجلاس ایک مرتبہ پھر ملتوی

اس حوالے سے چیئرمین واپڈا نے کہا کہ معاہدے پر دستخط 510 ارب روپے لاگت کے ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے لیے ایک سنگِ میل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ نیشنل گرڈ میں ہائیڈل بجلی کی بڑی تعداد شامل کرنے کے حوالے سے اہم ہے، جس کی وجہ سے تھرمل جنریشن پر انحصار میں کمی آئے اور پاور ٹیرف کم ہونے میں مدد ملے گی۔

سیکریٹری آبی وسائل نے کہا کہ وزارت آبی وسائل معاشرتی استحکام اور سماجی ترقی کے لیے ملک میں توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کم لاگت اور ماحول دوست بجلی کی پیداوار کے لیے ہائیڈرو پاور کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ اسی عزم کا اظہار ہے۔

محمد اشرف نے چیئرمین واپڈا اور ان کی ٹیم کو سراہا اور کہا کہ واپڈا ملک میں پانی اور ہائیڈرو پاور کے وسائل میں اضافے کے لیے بہت تیزی سے کام کررہا ہے۔

خیال رہے کہ واپڈا کی جانب سے 4320 میگاواٹ کا ہائیڈرو پاور پروجیکٹ صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع کوہستان کے علاقے داسو میں تعمیر کیا جائے گا۔

یہ منصوبہ دو مراحل میں مکمل کیا جائے گا، ہر مرحلہ 2160 میگاواٹ توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: داسو ڈیم بنانے کیلئے جگہ حاصل کرنا مشکل کام بن گیا

اس وقت منصوبے کے پہلے مرحلے پر کام جاری ہے جبکہ 25-2024 سے اس پروجیکٹ سے بجلی کی پیداوار کا امکان ہے، اسٹیج ون نیشنل گرڈ میں 12 ارب یونٹ سالانہ سے زیادہ بجلی فراہم کرنے میں کردار ادا کرے گا جبکہ اسٹیج 2 ہر سال اضافی 9 ارب یونٹ فراہم کرے گا۔

منصوبے کے اسٹیج ون کی تعمیر کے لیے ورلڈ بینک 58 کروڑ 84 ڈالر فنڈز اور 46 کروڑ ڈالر کی جزوی کریڈٹ گارنٹی فراہم کررہا ہے جبکہ دیگر فنڈز کا انتظام واپڈا اپنے وسائل اور حکومت پاکستان کی ضمانت سے کرے گا۔

گزشتہ ہفتے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل نے داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی زمین کی فراہمی میں سست پیش رفت پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور خیبرپختونخوا حکومت سے وضاحت طلب کی تھی۔

کمیٹی کا آگاہ کیا گیا تھا کہ اب تک 9875 ایکڑ زمین کا صرف 7.5 فیصد حصہ دیا گیا اور زمین کے حصول کی لاگت 95 فیصد اضافے کے بعد 19 ارب سے بڑھ کر 37 ارب روپے ہوگئی ہے۔

منصوبے میں 12 یونٹ ہوں گے اور ہر یونٹ 360 میگاواٹ پر مشتمل ہوگا، پہلے مرحلے میں 2023 تک 2160 میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی جو جون 2017 میں شروع ہوا تھا۔

پہلے مرحلے کی تکمیل کے بعد دوسرے مرحلے پر 2023 میں کام شروع ہوگا۔


یہ خبر 26 نومبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں