اسپیکر نینسی پلوسی کی ٹرمپ کے مواخذے کے آرٹیکلز ڈرافٹ کرنے کی ہدایت

اپ ڈیٹ 06 دسمبر 2019
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی — فوٹو: رائٹرز
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی — فوٹو: رائٹرز

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہاؤس کمیٹی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے آرٹیکلز ڈرافٹ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق ٹیلی ویژن خطاب میں نینسی پلوسی نے کہا کہ 'صدر نے یوکرین کی عسکری امداد روک کر اور اوول آفس میں اہم ملاقات کے بدلے اپنے سیاسی حریف کے خلاف تحقیقات کا اعلان کرکے اپنے سیاسی مفاد کے لیے ملکی سیکیورٹی کو داؤ پر لگایا اور اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔'

انہوں نے ہاؤس کی عدالتی کمیٹی کے چیئرمین جیرولڈ نیڈلر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 'افسوس لیکن اعتماد اور عاجزی کے ساتھ آج میں اپنے چیئرمین سے کہہ رہی ہوں کہ وہ مواخذے کے آرٹیکلز کے ساتھ کارروائی کو آگے بڑھائیں۔'

واضح رہے کہ نینسی پلوسی کی طرف سے یہ بیان عدالتی کمیٹی کی اس سماعت کے ایک روز بعد سامنے آیا جس میں ڈیموکریٹک قانون سازوں کے مطالبے پر تین آئینی ماہرین پیش ہوئے تھے اور کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایسے عمل میں ملوث ہوئے جو آئین کی رو سے ایسے جرائم ہیں جن پر ان کا مواخذہ ہو سکتا ہے۔

تاہم ریپبلکن قانون سازوں کی جانب سے طلب کردہ چوتھے ماہر نے مواخذے کی کارروائی کو جلد بازی میں کی جانے والی اور کمزور قرار دیا تھا۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ نے مواخذے کی کارروائی سینیٹ میں کرنے کی خواہش ظاہر کردی

مواخذے کے آرٹیکلز کے تحت ڈونلڈ ٹرمپ پر باضابطہ چارجز لگائے جائیں گے اور یہ عمل ایوان نمائندگان سے قبل عدالتی کمیٹی میں ہوگا۔

اگر ایوان نمائندگان میں، جہاں ڈیموکریٹک کی اکثریت ہے، مواخذے کے ان آرٹیکلز کی منظوری دے دی جاتی ہے تو پھر سینیٹ میں اس ٹرائل کا آغاز ہوگا کہ کیا ٹرمپ کو مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں برطرف کیا جائے یا نہیں۔

سینیٹ میں ریپبلکن کی اکثریت ہے جس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی برطرفی کے لیے حمایت ظاہر نہیں کی ہے۔

مواخذے کی کارروائی

یاد رہے کہ 25 ستمبر کو امریکی صدر کے خلاف باقاعدہ مواخذے کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے ڈونلڈ ٹرمپ پر عہدے اور اختیار کا غلط استعمال کرنے کے الزامات کے تحت مواخذے کی کارروائی کا اعلان کیا تھا۔

ان کے اس اعلان کے بعد امریکی سیاست نے امریکا کے صدارتی انتخابات سے 13 ماہ قبل ہی نیا موڑ لے لیا۔

یہ بھی پڑھیں: مواخذے کی کارروائی، ٹرمپ کے خلاف ایک اور گواہی ریکارڈ

امریکی مواخذے کی تحقیقات میں کئی ہفتوں کی عوامی سماعت کے دوران متعدد گواہوں نے بیانات ریکارڈ کرالیے ہیں۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے ڈیموکریٹک حریف اور نائب صدر جو بائیڈن کو نقصان پہنچانے کے لیے یوکرین کے صدر سے مدد طلب کرکے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر کے مابین گفتگو کی ٹرانسکرپٹ منظر عام پرآنے کے بعد نینسی پلوسی نے کہا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر عہدے اور اختیار کا غلط استعمال کرنے کے الزامات کے تحت مواخذے کی کارروائی شروع کی جائے گی۔

ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے ڈیموکریٹک حریف اور نائب صدر جو بائیڈن اور ان کے بیٹے کو نقصان پہنچانے کے لیے غیر ملکی قوتوں سے مدد طلب کرکے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی اور اپنے ذاتی فوائد کے لیے امریکی خارجہ پالیسی کا غیر قانونی استعمال کیا۔

الزامات کے مطابق ریپبلکن صدر ٹرمپ نے یوکرین کی تقریباً 40 کروڑ ڈالر کی امداد روکی اور یوکرین میں توانائی کے شعبے میں کام کرنے والے اپنے سیاسی حریف جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے خلاف تحقیقات کے لیے یوکرینی حکام پر دباؤ ڈالا۔

ٹرمپ نے ان تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا اور مواخذے کی کارروائی کو 'وچ ہنٹ' قرار دیا تھا۔

واضح رہے کہ وچ ہنٹ ایسے لوگوں کی تلاش اور انہیں اذیت پہنچانے کی مہم کو کہا جاتا ہے جن کا عقیدہ اور نظریہ اکثریتی نظریے یا عقیدے سے مختلف ہو۔

تبصرے (0) بند ہیں