عام غذائی تبدیلیوں سے ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھنا ممکن

06 دسمبر 2019
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

عام سی غذائی عادات کو اپنا کر ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مریض اس خاموش قاتل مرض پر کافی حد تک کنٹرول حاصل کرسکتے ہیں۔

درحقیقت دن بھر میں کئی بار کی بجائے 3 وقت مخصوص اقسام کی غذا کا استعمال بلڈ شوگر لیول کو متوازن اور کنٹرول میں رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

جریدے ڈائیبیٹس کیئر میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ذیابیطس ٹائپ ٹو کے ایسے مریض جو انسولین کے انجیکشن پر انحصار کرتے ہیں، وہ صبح جلد نشاستہ (starch) سے بھرپور ناشتہ اور رات کو مختصر مقدار میں کھانا کھا کر گلیسمک کنٹرول کو بہتر اور بلڈ شوگر لیول کو متوازن کرسکتے ہیں۔

نشاستہ دار غذائیں جیسے گندم کی روٹی، چاول، آلو، ناشتے کے سیریلز، جو اور دیگر اجناس وغیرہ وتی ہیں۔

انسولین کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں میں کافی عام ہے جو بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد دیتا ہے اور زندگیوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے مگر اس کے کچھ افراد پر سنگین اثرات بھی مرتب ہوسکتے ہیں جیسے جسمانی وزن بڑھ جانا یا خون کی شریانوں سے جڑے امراض وغیرہ۔

محققین کا کہنا تھا کہ عام طور پر ذیابیطس کے مریضوں کو دن بھر میں 6 بار تھوڑی تھوڑی مقدار میں غذا کے استعمال کا کہا جاتا ہے مگر ہماری تحقیق میں مشورہ دیا گیا ہے کہ صبح نشاستہ سے بھرپور کیلوریز کا استعمال گلوکوز کا توازن اور گلیسمک کنٹرول کو مریضوں میں بہتر بناسکتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمارا ماننا ہے کہ ہماری تجویز کردہ غذا کے معمول کو اپنا کر ذیابیطس کے مریضوں کے لیے انسولین کے انجیکشن پر انحصار کم یا ختم بھی ہوسکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ہمارا میٹابولزم اور حیاتیاتی گھڑی صبح کے کھانے کے وقت اور رات کو بھوکے پیٹ (نیند کے دوران) سب سے زیادہ فعال ہوتے ہیں مگر دن بھر تھوڑی تھوڑی دیر بعد کھانا اس معمول کو متاثر کرسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دن بھر کچھ کھانا شوگر کنٹرول کے لیے موثر نہیں ہوتا اور اسی لیے مریضوں کو اضافی ادویات اور انسولین کی ضرورت پڑتی ہے، اور انسولین کے انجیکشن جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بنتے ہیں جس سے مزید شوگر لیول بڑھ جاتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران ذیابیطس کے 29 افراد کو محققین نے اپنی تجویز کردہ غذا یعنی ناشتے میں روٹی یا براؤن بریڈ، پھل اور سویٹس، دوپہر میں پیٹ بھر کر کھانا اور رات کو کم مقدار میں کھانا جس میں نشاستہ، سویٹس اور پھل شامل نہیں تھے، کو استعمال کرایا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ اس غذا کو استعمال کرنے والے افراد کا نہ صرف جسمانی وزن کم ہوا بلکہ ان کا بلڈ شوگر لیول بھی نمایاں حد تک بہتر ہوا۔

محققین کا کہنا تھا کہ ایسے افراد کی ادویات کی ضرورت خصوصاً انسولین ڈوز میں نمایاں کمی آئی، کچھ افراد نے تو انسولین کا استعمال ہی ترک کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس غذا کے انتخاب سے حیاتیاتی گھڑی کے جینز میں بہتری آتی ہے جو نہ صرف ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے موثر ہے بلکہ دیگر پیچیدگیوں جیسے امراض قلب اور کینسر کی روک تھام بھی کرتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں