کھیل کو زندگی کا حصہ بنانا دماغی صحت کیلئے بھی فائدہ مند

10 دسمبر 2019
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— اے اہف پی فوٹو
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— اے اہف پی فوٹو

اپنے دماغ کو ہر عمر میں صحت مند رکھنا چاہتے ہیں تو کھیلوں میں حصہ لینا عادت بنالیں۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی تحقیق میں کسی بھی کھیل جیسے کرکٹ اور ہاکی وغیرہ میں حصہ لینے والے افراد کا دماغ ان سرگرمیوں سے رہنے والوں کے مقابلے میں زیادہ صحت مند ہوتا ہے۔

کھلاڑیوں کی پس منظر کے شور میں آوازوں کو سننے کی صلاحیت بھی بہتر ہوتی ہے۔

اس تحقیق کے دوران ایک ہزار سے زائد رضاکاروں کی خدمات حاصل کی گئیں جن میں 500 کھلاڑی تھے۔

محققین کا کہنا تھا کہ اس بات پر کوئی بحث نہیں کرسکتا کہ کھیل بہتر جسمانی فٹنس بہتر بناتے ہیں، مگر عام طور پر کھیلوں اور دماغی فٹنس کے بارے میں نہیں سوچا جاتا، مگر ہم نے دریافت کیا کہ کھیلوں میں شمولیت سے دماغ کو بہتر کیا جاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے افراد کے دماغ کو زیادہ شور والے ماحول کا حصہ بنایا جائے

انہوں نے کہا کہ جسمانی سرگرمیوں کے حوالے سے سنجیدہ عزم پرسکون اعصابی نظام کے حصول میں مدد دیتا ہے، اگر آپ کا اعصابی نظام صحت مند ہوگا تو انجری یا دیگر طبی مسائل پر زیادہ بہتر طریقے سے قابو بھی پاسکیں گے۔

تحقیق کے مطابق کھیلوں کا حصہ بننے سے دماغ کی درست طریقے سے سننے کی صلاحیت بہتر ہوسکتی ہے اور کھلاڑی باہری آوازوں کا بہتر تجزیہ کرتے ہیں۔

محققین نے کہا کہ کھیلوں کی دنیا میں آوازوں کا فہم کرنا مشکل ترین کاموں میں سے ایک ہوتا ہے، دماغ کو آواز کے بارے میں پیچیدہ تجزیہ کرکے اس کا مفہوم جاننا پڑتا ہے اور ایسا مائیکروسیکنڈ میں ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر قسم کے کھیل میں شریک ہونے والے افراد کے دماغ میں انہوں نے ایسا ملتا جلتا ردعمل دریافت کیا ہے۔

ایتھلیٹس کی طرح موسیقار اور ایک سے زائد زبانیں بولنے والے بھی آنے والے ساﺅنڈ سگنل سننے کی صلاحیت رکھتے ہیں مگر وہ پس منظر کے شور میں الفاظ کا تعین کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج جریدے جرنل اسپورٹس ہیلتھ میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں