پاکستانی پکوان اپنے ذائقے اور مزے کے حوالے سے دنیا بھر میں شہرت رکھتے ہیں اور یہ انفرادیت انہیں خاص مصالحوں اور اجزاء کی بناء پر حاصل ہوتی ہے مگر یہ صرف منہ کا ذائقہ ہی بہتر نہیں بناتے بلکہ یہ صحت کے لیے بھی بہترین ہوتے ہیں۔

حالیہ طبی تحقیقی رپورٹس کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ پاکستانی کھانوں میں شامل ہونے والے متعدد مصالحے یا جڑی بوٹیاں متعدد طبی فوائد کی حامل ہیں اور اگر آپ ان کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا چاہتے ہیں تو درج ذیل مصالحے اپنی روزمرہ کی خوراک میں لازمی شامل کریں۔

سونف

سونف عام طور پر روٹی اور کیک وغیرہ پر پکانے سے پہلے بکھیری جاتی ہے جبکہ پلاﺅ اور سبزیوں وغیرہ کے لیے بھی اس کا استعمال ہوتا ہے، تاہم اس میں شامل اجزاء بینائی کی کمزوری اور موتیا وغیرہ کی روک تھام کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔

سونف کی چائے کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ اس سے دماغی افعال میں بہتری آتی ہے، مایوسی کم ہوتی ہے اور ڈیمنشیا جیسے مرض کا خطرہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔

ہلدی

ہلدی ہر طرح کے کھانوں کا رنگ و روپ سنوارنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے مگر یہ وٹامن سی سے بھرپور ہوتی ہے اور اس میں سوجن یا ورم اور کینسر کی روک تھام جیسی خوبیاں بھی موجود ہیں۔

ہلدی کا جوس عالمی سطح پر اپنی اینٹی آکسائیڈنٹ خوبی کی وجہ سے بہت مقبول ہے جس سے دل کی شریانوں سے متعلق امراض کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

دارچینی

دار چینی بریانی، قیمہ اور دیگر مزیدار کھانوں میں شامل کی جاتی ہے بلکہ اسے کچھ میٹھے پکوان اور چائے وغیرہ میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

یہ خوشبودار مصالحہ مینگنیز اور ایسے کیمیائی اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے جو ہڈیوں، پٹھوں اور ٹشوز وغیرہ کی نشوونما کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں، اس کے علاوہ یہ جوڑوں کے درد کے شکار افراد کے لیے بھی بہترین دوا ہے۔

دارچینی کا مستقل استعمال شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھتا ہے اور جسم میں بیکٹیریا کے خلاف مدافعت بڑھاتا ہے۔

میتھی

میتھی کو سفوف یا پاﺅڈر کی شکل میں سالن اور دالوں وغیرہ میں استعمال کیا جاتا ہے، اس کے مستقل استعمال سے جسم میں خراب کولیسٹرول اور مضر صحت چربی کی شرح کم ہوتی ہے اور دل کے امراض یا ذیابیطس کے شکار افراد میں بلڈ شوگر کی سطح معمول پر رہتی ہے۔

رات کو سونے سے پہلے ایک گرام میتھی کو پانی میں بھگو کر صبح اٹھ کر پی لینے سے جسمانی وزن بھی کم ہوتا ہے۔

زیرہ

زیرہ کھانوں کا ذائقہ تو بڑھاتا ہی ہے مگر اس کا مستقل استعمال خون کے صحت مند خلیات کو نشانہ بنانے والے اجزاء کی مقدار بھی کم کرتا ہے۔

اسی طرح اس کا روزانہ استعمال جگر کو زہریلے اثرات دور کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے، جبکہ گرم پانی کے ساتھ ایک چمچ زیرے کو نگلنے سے نظام ہاضمہ اور پیٹ کے درد میں بہتری آتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں