پشاور: افغانستان سے براستہ طورخم اسلحہ اسمگلنگ کی کوشش ناکام

15 دسمبر 2019
متعلقہ حکام نے اسلحہ ضبط کرکے کسٹم ایکٹ 1969 کے تحت مقدمہ درج کرلیا—فوٹو: اے ایف پی
متعلقہ حکام نے اسلحہ ضبط کرکے کسٹم ایکٹ 1969 کے تحت مقدمہ درج کرلیا—فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: پشاور کے محکمہ کسٹمزپروینیوٹو نے افغانستان سے براستہ طورخم اسمگل ہونے والا اسلحہ کا ذخیرہ پکڑ لیا۔

سرکاری ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ افغانستان سے آنے والے خالی ٹرک کو طورخم کسٹم اسٹیشن پر معائنے کے لیے روکا گیا اور شبہ ہوا کہ ٹرک میں کچھ خفیہ خانے ہیں۔

مزید پڑھیں: پشاور: اسلحے کی بڑی کھیپ پکڑی گئی

انہوں نے بتایا کہ مکمل تلاشی کے نتیجے میں 200 سے زائد بندوقیں برآمد ہوگئیں۔

متعلقہ حکام نے اسلحہ ضبط کرکے کسٹم ایکٹ 1969 کے تحت مقدمہ درج کرلیا اور اس ضمن میں مزید تفتیش جاری ہے۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ دوسری جانب اسمگلر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تاہم ٹرک کے ڈیش بورڈ سے مشتبہ ڈرائیور کا پاسپورٹ مل گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ برآمد شدہ بندوقوں میں ٹوماہاک، ماورک، کے آر اے ایل (اے 12) اور زروے شامل ہیں۔

ایک عہدیدار نے بتایا کہ انسداد دہشت گردی محکمہ کو بھی شامل کیا جائے گا تاکہ وہ اپنے زاویے سے تحقیقات کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ اسلحہ جس نفیس طریقے سے چھپایا گیا تھا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کے پیچھے منظم گروہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: درہ آدم خیل میں اسلحہ کی تجارت کو قانونی شکل دینا حکومت کیلئے بڑا چیلنج

ان کا کہنا تھا کہ اسلحہ پاکستان میں دہشت گردی اور دیگر مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جاسکتا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ رواں ہفتے کے آغاز میں پشاور کے کسٹمز پریوینٹیو نے 35 لاکھ سعودی ریال کی گاڑی اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی تھی۔

عہدیدار نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر اسمگلنگ کے خلاف مہم کا سلسلہ زوروں پر ہے۔

رواں سال جولائی میں حکومت نے ملک میں غیر قانونی تجارت اور اسمگل شدہ اشیا کے استعمال کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں ایران سے اسمگلنگ روکنے اور پاک افغان راہداری تجارت کو منظم کرنے کے لیے وزیر داخلہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور انٹر سروسز انٹلیجنس کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے بھی اجلاس میں شرکت کی تھی۔


یہ خبر 15 دسمبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں