وزیراعظم عمران خان کل بحرین پہنچیں گے

اپ ڈیٹ 15 دسمبر 2019
عمران خان کی ولی عہد شہزادہ سلمان بن حماد آل خلیفہ کے ساتھ بھی ملاقات متوقع ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
عمران خان کی ولی عہد شہزادہ سلمان بن حماد آل خلیفہ کے ساتھ بھی ملاقات متوقع ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

وزیر اعظم عمران خان بحرین کے قومی دن کی تقریبات میں مہمان خصوصی کی حیثیت میں شرکت کے لیے کل منامہ پہنچیں گے۔

پریس ریلیز کے مطابق کابینہ کے ممبران اور سینئر سرکاری عہدیداروں سمیت ایک وفد وزیر اعظم کے ہمراہ ہوگا۔

اگست 2018 میں وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد عمران خان کا بحرین کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔

وزیر اعظم عمران اپنے دورے میں بحرین کے بادشاہ حماد بن عیسیٰ خلیفہ کے ساتھ ون آن ون ملاقات کریں گے۔

علاوہ ازیں عمران خان کی ولی عہد شہزادہ سلمان بن حماد آل خلیفہ کے ساتھ بھی ملاقات متوقع ہے۔

مزیدپڑھیں: وزیراعظم کل ایران، سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہوں گے

پریس ریلیز کے مطابق وزیراعطم عمران خان ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کے علاوہ علاقائی اور بین الاقوامی امور سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

وزیراعظم عمران خان کیلئے بحرین کا اعلیٰ سول ایوارڈ

پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو بحرین کے اعلیٰ سول ایوارڈ سے بھی نوازا جائے گا۔

واضح رہے کہ ایوارڈ سے متعلق تصدیق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی ذوالفقار (زلفی) بخاری نے عرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'وزیراعظم عمران خان دسمبر کے وسط میں بحرین کے سرکاری دورے پر جارہے ہیں جہاں انہیں بحرین کے اعلیٰ شہری ایوارڈ سے نوازا جائے گا'۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ وزیراعظم یہ ایوارڈ خلیجی ممالک کے دورے کے دوران ایک خصوصی تقریب میں حاصل کریں گے۔

وزیراعظم عمران خان کا دورہ سعودی عرب

قبل ازیں وزیراعظم عمران نے ہفتہ کے روز سعودی عرب کا دورہ کیا اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی جبکہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ابو ظہبی کا دورہ کیا۔

پریس ریلیز کے مطابق وزیر اعظم نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے دوطرفہ امور اور علاقائی پیشرفت کے بارے میں مشاورت کی۔

عمران نے پاک سعودی تعلقات کی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیا اور ریاض کو امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے ایک اہم شراکت دار قرار دیا۔

مشرق وسطی کے تناظر میں وزیر اعظم عمران خان نے زور دیا کہ تنازعات اور اختلافات کو سیاسی اور سفارتی ذرائع سے حل کیے جائیں۔

بعدازاں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ٹوئٹ میں کہا کہ اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشکل وقتوں میں پاکستان سعودی عرب کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں