بھٹو کے نام پر سیاست کرنے والے عوامی مسائل سے آگاہ نہیں، فردوس عاشق اعوان

اپ ڈیٹ 16 دسمبر 2019
فردوس عاقش اعوان نے گفتگو کے دوران پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن دونوں کو تنقید کا نشانہ بنایا— فائل فوٹو: اے پی پی
فردوس عاقش اعوان نے گفتگو کے دوران پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن دونوں کو تنقید کا نشانہ بنایا— فائل فوٹو: اے پی پی

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بھٹو کو زندہ رکھنے کا دعویٰ کرنے والے لاڑکانہ اور تھر میں عوام کی بے بسی دیکھیں اور ایسے عناصر کو اقتدار سے باہر ہونے پر ہی عوامی درد نظر آتا ہے۔

پنجاب کے شہر حافظ آباد کے پریس کلب میں نو منتخب عہدیداروں کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صحافت کا فروغ اور صحافیوں کے مسائل کا حل ہماری ذمہ داریوں میں شامل ہے، انصاف کی فراہمی یقینی بنانا تحریک انصاف کا منشور ہے۔

مزید پڑھیں: فردوس عاشق کی پرانے نوٹس پر غیرمشروط معافی قبول، توہین عدالت کا نیا نوٹس جاری

اس موقع پر انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ اقتدار سے محرومی کے درد کو عوام کا درد بنا کر پیش کر رہے ہیں، ایسے عناصر کو اقتدار سے باہر ہونے پر عوامی درد نظر آتا ہے اور یہ اپنی خواہشات کو عوام کا نام دے کر اقتدار سے محرومی کا ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھٹو کے نام پر سیاست کرنے والے عوامی مسائل سے آگاہ نہیں اور سندھ میں اگر بھٹو زندہ ہے تو غریب مر چکا ہے۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عوام اصل امپائر ہیں جنہوں نے لاڑکانہ انتخاب میں اپنا فیصلہ سنایا، 4سال بعد یہی عوام ووٹ کی طاقت سے عمران خان کو دوبارہ منتخب کریں گے، وفاق کی زنجیر سمجھی جانے والی جماعت چند اضلاع تک محدود ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پورا سندھ موہن جو دڑو کا نقشہ پیش کر رہا ہے، نااہل صوبائی حکومت کے باعث کراچی شہر کچرا کنڈی میں بدل چکا ہے لیکن ہم وزیراعظم کی قیادت میں کراچی کو دوبارہ روشنیوں کا شہر بنائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کو گمراہ کرنے کا نظریہ دم توڑ گیا ہے، اقتدار سے دور ہونے والا طبقہ اپنے بچوں کو عوام کا نام دے کر نڈھال ہے، ان کی اصل بے چینی لوٹی ہوئی دولت ہے، وہ منی لانڈرنگ سے پیسے لے کر باہر گئے اور ٹی ٹی کے ذریعے واپس لائے۔

یہ بھی پڑھیں: عدلیہ مخالف پریس کانفرنس پر فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس

وزیر اعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ ایک پارٹی کے نابالغ سیاست دان کوئٹہ میں بھٹو کے نظریے کی تعریف کر رہے تھے، وہ یہ کہہ رہے تھے کہ وہ بھٹو کے خون سے جڑا وارث اور بی بی کی نشانی ہیں، اگر بھٹو کے نظریے کا نام لے کر لاڑکانہ میں کتے کے کاٹنے سے مرنے والوں کی شرح دیکھ لیتے، ایڈز کا شکار مریضوں کو گن لیتے تو انہیں یہ پوچھنے کی ضرورت نہ پڑتی کہ بھٹو کا وارث کون ہے، بھٹو اگر زندہ ہے تو مریض مر چکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دولت کے پجاری اور عوام کو گدھ کی طرح نوچنے والے قانون کے شکنجے میں آتے ہی رونا شروع ہو جاتے ہیں، ضدی بچہ بار بار امپائر کی انگلی کی بات کرتا ہے، امپائر عوام ہیں جنہوں نے لاڑکانہ میں حال ہی میں انہیں دکھی کیا ہے اور 4سال اسی طرح انہیں دکھی ہونا پڑے گا۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اربوں کھربوں کی کرپشن والے شہباز شریف کے لیے دھیلے اور دمڑی کی بات مناسب نہیں، شہباز شریف اور ان کا خاندان ملک آ کر عدالتوں کا سامنا کرے۔

مزید پڑھیں: فردوس عاشق اعوان کی ڈان دفتر کے گھیراؤ کی مذمت

انہوں نے ملک میں موجودہ مہنگائی کی وجہ ماضی کی کرپشن کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 10سال میں پنجاب اور وفاق کو ادھار لے کر چلایا گیا، قرضے لے لے کر ملکی معیشت کو کھوکھلا کر دیا گیا لیکن اب وزیراعظم عمران خان عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے اور ان کی مشکلات کے ازالے کے لیے پرعزم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صحت کے نام پر بیرون ملک گئے ہوئے لیڈر وطن واپس آ کر عدالتوں کا سامنا کریں، پاکستان کا قانون انہیں پکار رہا ہے اور اگر سابق وزیراعظم کی اولاد قانون کا احترام نہیں کرے گی تو عام آدمی کیسے قانون کا احترام کرے گا۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کو سب سے پہلے طاقتور طبقے نے یقینی بنانا ہے اور قانون کا احترام کرنا ہے اگر قانون کو گھر کی لونڈی سمجھا جائے گا تو پاکستان کو مسائل کا سامنا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے کی ترقی کے لیے کاشت کاروں کو مراعات دی جا رہی ہیں، سستی کھاد اور بیج کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، وزیراعظم کی ذاتی کوششوں سے سی پیک میں پہلی مرتبہ زرعی شعبہ شامل کیا گیا ہے کیونکہ ملکی ترقی کے لیے زرعی انقلاب ناگزیر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے فردوس عاشق اعوان کی شکایت پر وزرا کی سر زنش کردی

معاون خصوصی نے حافظ آباد پریس کلب کے لیے 10لاکھ روپے گرانٹ کا اعلان بھی کیا جبکہ حافظ آباد پریس کلب کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے برابر لانے کے ساتھ ساتھ حافظ آباد میں صحافی کالونی کے لیے بھرپور کوششیں کرنے اور اس ضمن میں ڈپٹی کمشنرکو اراضی کی نشاندہی کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے پاس دو آپشن تھے یا تو ملک کو دیوالیہ ہونے دیتے یا پھر عوام کو مشکلات کا حصہ بناتے ہوئے پورے نظام کی سرجری کرتے، اس سے وقتی طور پر عوام کو تکلیف ہوئی، مہنگائی بڑھی تاہم اب مشکل سے نکل آئے ہیں، وزیراعظم ان مشکلات کے ازالے کے لیے کوشاں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں