وزیراعظم کے دورہ ملائیشیا کا فیصلہ قومی مفاد کے مطابق کیا جائے گا، معاون خصوصی

16 دسمبر 2019
وزیر اعظم نے ہفتہ کے روز سعودی عرب کا ایک روزہ دورہ کیا تھا — فائل فوٹو / انسٹاگرام
وزیر اعظم نے ہفتہ کے روز سعودی عرب کا ایک روزہ دورہ کیا تھا — فائل فوٹو / انسٹاگرام

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے ملائیشیا کے دورے سے متعلق کوئی بھی فیصلہ قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔

انفارمیشن سروسز اکیڈمی میں پاکستان انفارمیشن کمیشن کی ویب سائٹ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان، سوئٹزرلینڈ کے دورے سے واپسی پر کوالالمپور کانفرنس میں شرکت کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے اور اس حوالے سے میڈیا کو بروقت آگاہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان اس وقت بحرین میں موجود ہیں جس کے بعد وہ ایک روزہ دورے پر سوئٹزرلینڈ روانہ ہوں گے اور بدھ کے روز وطن واپس لوٹیں گے۔

وزیر اعظم نے ہفتہ کے روز سعودی عرب کا ایک روزہ دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی تھی۔

ان کے اس دورے سے متعلق عرب ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کا یہ دورہ، ملائیشیا میں 18 سے 20 دسمبر تک منعقد ہونے والے کوالالمپور سربراہی اجلاس میں شرکت کے فیصلے پر سعودی عرب کے ناراض ہونے کے اشاروں کے بعد تشکیل دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ کوالالمپور سربراہی اجلاس ملائیشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد کے ذہن کا خیال ہے جس میں ترک صدر رجب طیب اردوان، قطری امیر شیخ تميم بن حمد آل ثانی اور ایران کے صدر حسن روحانی بھی شرکت کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم تحفظات دور کرنے کے لیے ہفتے کو سعودی عرب روانہ ہوں گے

مذکورہ اجلاس میں انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو کے اجلاس میں شرکت کا بھی امکان تھا تاہم اطلاعات ہیں کہ وہ دباؤ کا شکار ہوگئے ہیں اور ان کا کوئی نمائندہ اجلاس میں شرکت کرے گا۔

ملائیشیا کے اس اقدام سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہے لیکن سعودی عرب، پہلے ہی اس اجلاس کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا متبادل پیش کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھ رہا ہے۔

یہ بات مدنظر رہے کہ تیزی سے غیرفعال ہوتی اسلامی تعاون تنظیم سعودی قیادت کے تحت کام کرتی ہے۔

دوسری جانب پاکستان اس اجلاس میں گہری دلچسپی رکھتا ہے اور اس سلسلے میں وزارت خارجہ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ’کوالالمپور سربراہی اجلاس پاکستان کو مسلم دنیا کو درپیش چیلنجز خاص طور پر حکمرانی، ترقی، دہشت گردی اور اسلاموفوبیا کے پر تبادلہ خیال کرنے اور ان کے حل تلاش کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم آئندہ ماہ کوالالمپور میں مسلم امہ کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے

'نیب کو ناکام کہنا حقائق کے منافی ہے'

معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 'یہ فتویٰ حقائق کے منافی ہے کہ نیب ناکام ہوچکا ہے یا آصف علی زرداری بے گناہ ثابت ہوگئے ہیں، سابق صدر کے خلاف 11 ریفرنسز اور 14 انکوائریز چل رہے ہیں، انہیں 40 سالوں کا حساب دینا ہوگا لیکن 10 سے 15 ماہ میں اتنی مدت کا حساب تو نہیں لیا جاسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتوں نے گٹھ جوڑ کر کے ایک دوسرے کی کرپشن کو چھپایا اور ایک دوسرے کو نوازتے رہے اس دوران اداروں کو بھی کمزور کیا گیا تاکہ وہ شفاف تحقیقات بھی نہ کرسکیں، پہلی بار احتساب کرنے والا ادارہ زندہ ہوا ہے اور جن جن لوگوں نے کرپشن کی ہے ان کے مفادات مرنے شروع ہوگئے ہیں۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کے حوالے سے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ 'نواز شریف کو عدالت نے طبی بنیادوں پر چار ہفتوں کی ضمانت دی ہے، اس مدت میں ابھی چند روز باقی ہیں، حکومت پنجاب کو عدالت نے نواز شریف کی صحت سے متعلق تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا تھا، نواز شریف کی صحت سے متعلق جو رپورٹس عدالت میں پیش کی گئی ہیں حکومت کو اس بارے میں کوئی علم نہیں ہے، تفصیلات سامنے آنے کے بعد ہی اس پر تبصرہ کیا جائے گا۔

مریم نواز سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مریم نواز سے متعلق تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد حکومت اپنا لائحہ عمل طے کرے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں