لکی مروت میں خودکش دھماکا، پولیس

اپ ڈیٹ 19 دسمبر 2019
دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز جائے وقوع پر پہنچ گئیں—فوٹو: ڈان نیوز
دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز جائے وقوع پر پہنچ گئیں—فوٹو: ڈان نیوز

صوبہ خیبرپختونخوا کے جنوبی ضلع لکی مروت میں ایک خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفسر (ڈی پی او) لکی مروت قاسم علی خان نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ تحصیل سارائی ناؤرنگ کے علاقے ہٹی خان میں پیش آیا۔

حملہ آور نے اپنے ہدف پر پہنچنے سے قبل ہی خود کو دھماکے سے اڑالیا، تاہم واقعے میں کوئی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

جس وقت خودکش بمبار نے خود کو اڑایا اس وقت سرائی ناؤرنگ لکی مروت میں پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے فیصلے پر احتجاج جاری تھا جبکہ پولیو ٹیمیں بھی علاقے میں موجود تھیں۔

اس بارے میں ڈی پی او نے ڈان کو بتایا کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور ابھی یہ واضح نہیں کہ حملہ آور کا ہدف کیا تھا جبکہ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ حملہ آور کا ہدف پرویز مشرف کے حق میں مظاہرہ کرنے والے تھے یا پولیو ٹیم تھی۔

علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر لکی مروت جہانگیر اعظم وزیر نے بتایا کہ پولیو ٹیم خودکش دھماکے کے مقام سے 3 کلومیٹر دور تھیں اور واقعے کا انسداد پولیو مہم سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ عارضی طور پر متعلقہ یوسیز میں انسداد پولیو مہم کو معطل کردیا گیا تاہم جیسے ہی سیکیورٹی کلیئرنس ملے گی مہم دوبارہ شروع کردی جائے گی۔

دوسری جانب کمشنر بنوں ڈویژن عادل صدیق نے لکی مروت میں خودکش دھماکے سے متعلق میڈیا کو بتایا کہ اس دهماکے میں کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی ہمیں دھماکے کی اطلاع ملی ہم نے ڈی سی کو جائے وقوع پہنچنے کی ہدایت کی، ساتھ ہی انہوں نے یہ واضح کیا کہ دھماکے کے وقت علاقے میں کوئی پولیو ٹیم موجود نہیں تھی۔

عادل صدیق کا کہنا تھا کہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا اور تفتیش کے بعد وجوہات کا پتہ چلے گا کہ دهماکا کس بنیاد پر کیا گیا۔

خیال رہے کہ 18 دسمبر کو صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع لوئر دیر میں نامعلوم مسلح افراد نے پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں 2 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں