بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

21 دسمبر 2019

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی، ممبئی، کلکتہ، الہ آباد، حیدرآباد سمیت ملک بھر میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے شہریت کے متنازع قانون کے خلاف شدید احتجاج کیا جس میں فرحان اختر سمیت کئی فلمی ستارے اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔

بھارتی پولیس نے جمعے کو بھی مظاہرین پر تشدد جاری رکھا اور ان پرتشدد مظاہروں میں کم ازکم 4 شہری جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے اور اسی طرح 4 ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔

گزشتہ ہفتے شروع ہونے والے مظاہروں میں اب تک کم ازکم 14 شہری جاں بحق ہوچکے ہیں جو بھارتی پولیس اور دیگر فورسز کے تشدد اور فائرنگ کا نشانہ بنے۔

دہلی میں نماز جمعہ کے بعد تاریخی جامع مسجد میں مظاہرے کیے گئے جس میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندوؤں سمیت دیگر مذاہب کے افراد بھی شریک ہوئے۔

دلی کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے بعد پرامن انداز میں احتجاج شروع ہوا اور مظاہرین نے آگے بڑھنے کی کوشش کی اس دوران پولیس نے پارلیمنٹ کی طرف جانے کی کوشش کرنے والے 100 سے زائد مظاہرین کو روکا اور ان پر لاٹھی چارج کیا۔

مغربی بنگال میں مظاہرین نے مودی کو ہٹلر سے تشبیہ دیتی تصاویر اٹھا کر متنازع بل واپس لینے کا مطالبہ کیا—فوٹو:اے ایف پی
مغربی بنگال میں مظاہرین نے مودی کو ہٹلر سے تشبیہ دیتی تصاویر اٹھا کر متنازع بل واپس لینے کا مطالبہ کیا—فوٹو:اے ایف پی
بھارتی ریاست کرناٹکا میں پولیس نے شہریوں پر تشدد کیا—فوٹو:اے ایف پی
بھارتی ریاست کرناٹکا میں پولیس نے شہریوں پر تشدد کیا—فوٹو:اے ایف پی
نئی دہلی کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد حکومت کے متنازع بل کے خلاف احتجاج کیا گیا—فوٹو:اے ایف پی
نئی دہلی کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد حکومت کے متنازع بل کے خلاف احتجاج کیا گیا—فوٹو:اے ایف پی
اترپردیش میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم کے دوران ایک گاڑی کو نذر آتش کردیا گیا—فوٹو:رائٹرز
اترپردیش میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم کے دوران ایک گاڑی کو نذر آتش کردیا گیا—فوٹو:رائٹرز
جامع مسجد نئی دہلی کے باہر مسلمانوں نے احتجاج کیا—فوٹو:اے پی
جامع مسجد نئی دہلی کے باہر مسلمانوں نے احتجاج کیا—فوٹو:اے پی
مظاہروں میں کئی فلمی ستارے بھی شامل تھے—فوٹو: اے پی
مظاہروں میں کئی فلمی ستارے بھی شامل تھے—فوٹو: اے پی
الہ آباد میں مظاہرین نے سڑک پر نماز ادا کی—فوٹو:رائٹرز
الہ آباد میں مظاہرین نے سڑک پر نماز ادا کی—فوٹو:رائٹرز
بھارتی پولیس نے اب تک 4 ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا ہے—فوٹو: اے پی
بھارتی پولیس نے اب تک 4 ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا ہے—فوٹو: اے پی
بھارتی طالبات نے بھی اپنے غصے کا اظہار کیا—فوٹو: اے پی
بھارتی طالبات نے بھی اپنے غصے کا اظہار کیا—فوٹو: اے پی
طلبا وطالبات نے نریندر مودی کی سربراہی میں بی جے پی کے متنازع بل کو مسترد کردیا—فوٹو:اے پی
طلبا وطالبات نے نریندر مودی کی سربراہی میں بی جے پی کے متنازع بل کو مسترد کردیا—فوٹو:اے پی
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ مماتا بینرجی متنازع قانون کو ریاست میں نافذ کرنے سے انکار کرچکی ہیں—فوٹو:اے ایف پی
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ مماتا بینرجی متنازع قانون کو ریاست میں نافذ کرنے سے انکار کرچکی ہیں—فوٹو:اے ایف پی
لکھنو میں پولیس نے مظاہرین پر تشدد کیا—فوٹو:اے پی
لکھنو میں پولیس نے مظاہرین پر تشدد کیا—فوٹو:اے پی
بھارتی پولیس نے 4ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا—فوٹو:رائٹرز
بھارتی پولیس نے 4ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا—فوٹو:رائٹرز
مظاہرین نے مختلف انداز میں بھارتی شہریت کے متنازع بل کو مستردکردیا—فوٹو:رائٹرز
مظاہرین نے مختلف انداز میں بھارتی شہریت کے متنازع بل کو مستردکردیا—فوٹو:رائٹرز
لکھنو میں مظاہرین نے پولیس کی چوکی پر توڑ پھوڑ کی—فوٹو:اے ایف پی
لکھنو میں مظاہرین نے پولیس کی چوکی پر توڑ پھوڑ کی—فوٹو:اے ایف پی