اقوام متحدہ کنونشن: کرپشن کے خلاف پاکستان کی پیش کی گئی قرارداد منظور

اپ ڈیٹ 22 دسمبر 2019
پاکستان کا اقدام بدعنوانی کے خاتمے کے لیے وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ہے —فوٹو: اے پی پی
پاکستان کا اقدام بدعنوانی کے خاتمے کے لیے وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ہے —فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: اقوام متحدہ کنونشن 'کانفرنس آف دی اسٹیٹ پارٹیز' (سی او ایس پی) کے اجلاس میں بدعنوانی کی روک تھام اور اس سے نمٹنے میں پارلیمنٹ کے کردار کو مستحکم کرنے سے متعلق پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

اس حوالے سے جاری اعلامیے کے مطابق قرار داد سی او ایس پی کے 8ویں اجلاس میں پیش کی گئی اور مذکورہ اجلاس ابوظہبی میں 16 سے 20 دسمبر تک جاری رہا۔

مزید پڑھیں: سی پیک منصوبوں کو کرپشن سے پاک رکھنے کیلئے کام کرتے رہیں گے، نیب

دفتر خارجہ کے مطابق بدعنوانی کے خاتمے کے لیے پاکستان کا اقدام وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ قرارداد کا متفقہ طور منظور ہونا بدعنوانی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی بین الاقوامی برادری میں مثبت کردار کی عکاسی ہے۔

قرارداد میں زور دیا گیا کہ تمام اراکین اپنے اپنے ملک میں پارلیمانی اداروں کو مستحکم بنائیں گے اور موثر نگرانی کو یقینی بنانے کے ساتھ پارلیمانی اداروں کے مابین تبادلوں کو بڑھانے کے لیے اچھے طریقے اپنائیں۔

اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم (یو این او ڈی سی) سے مطالبہ کیا گیا کہ بدعنوانی کے خلاف جنگ میں پارلیمنٹس کے کردار کو مضبوط بنانے کے لیے انٹرا پارلیمنٹری یونین کے اشتراک سے ایک موضوعاتی مکالمہ کا اہتمام کرے۔

یہ بھی پڑھیں: کرپشن کا ناسور

علاوہ ازیں یو این او ڈی سی بدعنوانی کے خلاف جنگ میں پارلیمنٹس کے مثبت کردار سے متعلق ایک مجموعہ بھی تیار کرے گی جبکہ ویانا میں وزارت خارجہ اور پاکستان مشن نے قرارداد پر اتفاق رائے حاصل کرنے کے لیے مشاورت کے عمل کو آگے بڑھایا۔

جغرافیائی خطوں کے ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک نے مذکورہ قرارداد کی بحالی کے لیے تعاون کیا جن میں آذربائیجان، برازیل، کینیڈا، چین، انڈونیشیا، مراکش، نائیجیریا، پیرو، فلپائن، روس، سنگاپور اور سوئٹزرلینڈ شامل ہیں۔


یہ خبر 22 دسمبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں