سندھ اور بلوچستان میں گیس کے 2 نئے ذخائر دریافت

اپ ڈیٹ 24 دسمبر 2019
قلات کے علاقے میں گیس کے ذخائر  پہلی مرتبہ دریافت ہوئے — فائل فوٹو: رائٹرز
قلات کے علاقے میں گیس کے ذخائر پہلی مرتبہ دریافت ہوئے — فائل فوٹو: رائٹرز

کراچی: پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے صوبہ سندھ اور بلوچستان میں گیس کے 2 نئے ذخائر کی دریافت کا اعلان کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ارسال کیے گئے نوٹس میں لطیف ایکسپلوریشن لائسنس کے جوائنٹ وینچر پارٹنرز کی جانب سے صوبہ سندھ کے ضلع خیرپور میں لطیف بلاک میں بٹرو-ون کنویں میں ہائیڈروکاربن کی دریافت سے آگاہ کیا گیا ہے۔

گیس کے ذخائر کی دریافت میں مذکورہ کمپنی کے 33.30 فیصد مفادات موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی کے قریب سمندر سے تیل و گیس کے ذخائر نہ مل سکے

پی ایس ایکس کو ارسال کیا گیا دوسرا نوٹس مرگند بلاک ( 4-2866) کے کنویں مرگند ایکس –ون میں ہائیڈروکاربن کی دریافت سے متعلق ہے۔

پی پی ایل نے کہا کہ یہ قلات کے علاقے میں گیس کے ذخائر کی پہلی دریافت ہے۔

صوبہ بلوچستان کے ضلع قلات میں واقع مرگند ایکس- ون کی کھدائی کا آغاز 30 جون کو کیا گیا تھا جو چلتن لائم اسٹون میں 4500 میٹرز گہرائی تک پہنچ گئی ہے۔

وائر لائن لوگس کی بنیاد پر موڈیولر ڈائنامکس ٹیسٹنگ(ایم ڈی ٹی) کی گئی تھی جس سے ہائیڈروکاربنز کی موجودگی کے شواہد ملے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں تیل اور گیس کے بڑے ذخائر دریافت ہونے کا امکان

وائرلائن اور ایم ڈی ٹی کے نتائج کی بنیاد پر چلتن لائم اسٹون میں ڈرل اسٹیم ٹیسٹ(ڈی ایس ٹی) کیا گیا تھا۔

ڈرل اسٹیم ٹیسٹ کے دوران کنویں میں یومیہ 10.7 ملین کیوبک فٹ گیس اور 132 بیرل یومیہ لیکویڈ کے ساتھ دریافت ہوئی۔

کنویں سے دریافت ہونے والے لیکویڈ کی نوعیت سے متعلق مزید تحقیق کی جارہی ہے، کنواں زیادہ شرح پر گیس کے بہاؤ کی صلاحیت رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل رواں سال جنوری میں کیکڑا ون بلاک میں تیل و گیس کی تلاش کا عمل شروع کیا گیا تھا۔

اس حوالے سے مئی 2019 میں پیٹرولیم ڈویژن کے حکام نے کہا تھا کہ گہرے سمندر میں کیکڑا ون کے مقام پر 5 ہزار 500 میٹر سے زائد ڈرلنگ کی گئی، تاہم تیل و گیس کے ذخائر نہ مل سکے۔

حکام نے کہا تھا کہ تیل و گیس کے ذخائر نہ ملنے کے بعد کیکڑا ون میں ڈرلنگ کا کام ترک کر دیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں