چیئرمین نیب کا مزار قائد کے اطراف میں کی جانے والی 'چائنا کٹنگ' کا نوٹس

چیئرمین نیب نے مزار قائد کے اطراف میں میبنہ طور پر چائنا کٹنگ کا نوٹس لے لیا — فائل فوٹو: اے پی
چیئرمین نیب نے مزار قائد کے اطراف میں میبنہ طور پر چائنا کٹنگ کا نوٹس لے لیا — فائل فوٹو: اے پی

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کراچی میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار کے سامنے اور ارد گرد چائنا کٹنگ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔

نیب کے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ مزار قائد کے اطراف، خصوصاََ کاسمو پولیٹن سوسائٹی کراچی کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے بلڈنگ بائی لاز کی مبینہ طور پر خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات کرنے کی شکایت پر چیئرمین نیب نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب کراچی کو تحقیقات کا حکم دیا۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ تحقیقات میں مزار قائد مینجمنٹ سوسائٹی کا کردار بھی دیکھا جائے گا کہ اس نے مزار قائد کے سامنے مبینہ طور پر چائنا کٹنگ اور غیرقانونی طور پر تعمیرات کرنے کے بارے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کراچی کو آگاہ کیوں نہیں کیا۔

یہ بھی دیکھیں: چائنا کٹنگ کے بعد امریکن اور رشین کٹنگ کا انکشاف

نیب کے مطابق اس کے علاوہ اس بات کی تحقیقات بھی کی جائیں گی کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے مزار قائد کے سامنے اور ارد گرد مبینہ طور پر چائنا کٹنگ اور غیر قانونی تعمیرات کرنے والوں کے خلاف ادارے کے قانون کے مطابق کیا کارروائی کی؟

اعلامیے میں مزید بتایا گیا کہ اس کے ساتھ ہی اس بات کی تحقیقات بھی کی جائیں گی کہ چائنا کٹنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل میں نہ لانے والے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ذمہ دار افسران/ اہلکاروں کا تعین کرکے کیا محکمہ کارروائی عمل میں لائی گئی؟

زمینوں پر قبضہ اور چائنا کٹنگ کراچی کا ایک اہم مسئلہ ہے اور سیکیورٹی حکام کہتے ہیں کہ یہ شہر میں تشدد کی بھی ایک بڑی وجہ ہے۔

کراچی میں قومی ایکشن پلان کے نفاذ کے بعد سے مقامی قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی توجہ لینڈ گریبنگ کے مقدمات پر مرکوز کیے ہوئے ہیں اور شہر سے اس کے خاتمے کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: چائنہ کٹنگ، منی لانڈرنگ: متحدہ رہنما کے بھائی پر مقدمہ

واضح رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ نیب نے کراچی میں چائنا کٹنگ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا ہے، اس سے قبل 2015 کے آغاز میں بھی نیب نے کراچی ڈیولپمنٹ تھارٹی (کے ڈی اے) کے تین عہدے داروں کو زمینوں پر قبضے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

دسمبر 2016 میں بھی نیب نے کے ڈی اے افسر کو مبینہ طور پر چائنا کٹنگ میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

بعد ازاں 2017 میں نیب نے چائنا کٹنگ کیس میں کے ڈی اے کے 14 اہلکار کو گرفتار کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Khan Dec 27, 2019 10:45pm
نیپ کو صرف کاسموپولیٹن سوسائٹی میں نہیں بلکہ پورے کراچی میں ہونے والے غیرقانونی زمین کے معاملات کا جائزہ لینا چاہیے۔ بہت سارے افراد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے عہدے داران کو ساتھ ملا کر عوام سے سے لوٹ مار کر رہے ہیں۔ دوسری جانب کنٹونمنٹس میں بھی بلند بالاعمارتوں کے اجازت نامے میں دھڑا دھڑ جاری کیے جارہے ہیں اور متعلقہ ادارے اس پر مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ نیب نے نے اگر کارروائی کرنی ہے ہے تو کلفٹن۔ ڈیفنس۔ گلشن۔ ملیر کینٹ سمیت پورے کراچی کو دیکھیں۔ اس غیر قانونی بلڈر مافیہ نے نے شہر کا بیڑہ غرق کرکے رکھا ہوا ہے ہے۔ پانی بجلی گیس کے مسائل بھی اسی وجہ سے جنم لیتے ہیں۔